پٹنہ/نئی دہلی (یواین آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی کا پیر کو نئی دہلی میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 72 برس تھی۔ مسٹر مودی گلے کے کینسر میں مبتلا تھے اور دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں ان کا علاج چل رہا تھا، جہاں انہوں نے آخری سانس لی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے ہیں۔بہار کے نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ایکس پر اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے لکھاکہ "بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق ڈپٹی سی ایم سشیل مودی اب ہم میں نہیں رہے، یہ پورے بی جے پی تنظیمی خاندان کے ساتھ ساتھ مجھ جیسے لاتعداد کارکنوں کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہیں ان کی تنظیمی صلاحیتوں، انتظامی سمجھ بوجھ اور سماجی و سیاسی صلاحیتوں کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مسٹر مودی نے خود سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ایکس پر گزشتہ ماہ 03 اپریل کو بتایا تھا کہ وہ پچھلے 6 ماہ سے کینسر سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا تھاکہ "اب میں نے محسوس کیا کہ لوگوں کو بتانے کا وقت آ گیا ہے۔ میں لوک سبھا انتخابات میں کچھ نہیں کر پاؤں گا۔ میں نے وزیر اعظم کو سب کچھ بتا دیا ہے۔ میں ہمیشہ ملک، بہار اور پارٹی کے لیے وقف ہوں‘‘۔
بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر مسٹر مودی کے ڈپٹی سکریٹری شیلیندر کمار اوجھا نے کہا کہ مسٹر مودی کی لاش کو پٹنہ لے جایا جائے گا اور وہاں ان کی آخری رسومات دریائے گنگا کے کنارے ادا کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ 5 جنوری 1952 کو پٹنہ میں پیدا ہوئے مسٹر سشیل کمار مودی نے گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے بہار کی سیاست کے مین اسٹریم مین رہے ہیں اور چاروں ایوانوں یعنی اسمبلی، قانون ساز کونسل، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی نمائندگی کی۔ وہ تقریباً 13 سال تک بہار کے نائب وزیر اعلیٰ بھی رہے۔
دریں اثناء بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے سابق نائب وزیر اعلی اور راجیہ سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ سشیل کمار مودی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج اپنے سچے دوست سے محروم ہو گئے ہیں۔مسٹر کمار نے پیر کو اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ’’آنجہانی سشیل کمار مودی جے پی تحریک کے سچے سپاہی تھے۔ انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر بھی ہمارے ساتھ طویل عرصے تک کام کیا۔ میرا ان کے ساتھ ذاتی تعلق تھا اور ان کے انتقال سے دل شکستہ ہوں۔ میں نے آج ایک سچے دوست اور محنتی سیاست دان کو کھو دیا ہے‘‘۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کے انتقال سے سیاسی و سماجی میدانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ ایشور ان کے اہل خانہ کو یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت دے۔
ایشور ان کی آتما کو شانتی پردان کرے