رانچی( ایجنسیاں):بی جے پی کی معطل رہنما سیما پاترا کو جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں قبائلی ملازمہ پر وحشیانہ تشدد کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ منگل 30 اگست کو جھارکھنڈ بی جے پی نے سنگین الزامات کے بعد سیما پاترا کو معطل کر دیا تھا۔ معطل بی جے پی لیڈر سیما پاترا، سابق آئی اے ایس افسر مہیشور پاترا کی بیوی، بی جے پی کی خواتین ونگ کی نیشنل ورکنگ کمیٹی کی رکن تھیں۔
سیما پاترا پر ایک قبائلی خاتون پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جو ان کے گھر میں ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔ جس کے بعد انہیں بی جے پی نے پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔ گملا ضلع کی رہنے والی 29 سالہ سنیتا نے ایک ویڈیو میں ہکلاتی آواز میں اپنی پریشانی بیان کی جس میں اس نے سیما پاترا پر سنگین الزامات لگائے۔ سیما پر الزام ہے کہ اس نے ملازمہ کوزبان سے فرش صاف کرنے اورغلاظت ہٹانے پر مجبور کیا۔ اپنی کرفتاری پر فوری رد عمل میں سیما پاترا نے کہا انہیں پھنسایا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق 22 اگست کو سیما پاترا کے بیٹے کے دوست وویک کی پہل پر رانچی پولیس نے اشوک نگر میں بی جے پی لیڈر کے گھر سے ایک قبائلی خاتون سنیتا کو بازیاب کرایا۔ ملازمہ کی حالت اتنی خراب تھی کہ اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھی۔ اس کا علاج تاحال جاری ہے۔
سنیتا کو تقریباً 10 سال پہلے سیما پاترا کی بیٹی کی مدد کے لیے رکھا گیا تھا۔ پھر بعد کے سالوں میں اس پر کئی مظالم ڈھائے گئے۔ سیما پاترا پر الزام ہے کہ انہوں نے ان سالوں میں کئی بار لاٹھیوں سے مارا پیٹا۔ اس کے ساتھ ہی زیادہ غصے آنے پر اسے لوہے کے کرچھول اور چونٹے سے بھی پیٹا گیا۔ سنیتا نے بتایا کہ اس کے ساتھ تشدد ختم نہیں ہوا بلکہ اسے گرم پین سے جلا کر اس کے دانت بھی توڑ دیے گئے۔ اسے کھانے اور پانی کے بغیر ایک کمرے میں بند رکھا گیا تھا۔
آپ کو بتادیں کہ خواتین کے قومی کمیشن نے جھارکھنڈ میں سیما پاترا کی اپنی نوکرانی کو ہراساں کرنے کی خبروں کا نوٹس لیا ہے۔ این سی ڈبلیو کی چیئرپرسن ریکھا شرما کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پینل نے جھارکھنڈ کے ڈی جی پی کو لکھا ہے کہ اگر الزامات درست پائے گئے تو ملزم کو گرفتار کیا جائے۔ ریکھا شرما نے یہ بھی کہا تھاکہ کمیشن نے اس معاملے میں منصفانہ اور وقتی جانچ کے لیے بھی لکھا ہے۔