نئی دہلی:سورت کورٹ کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دینا نہ صرف ایک عاجلانہ فیصلہ ہے بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہو تا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں ان کی موجودگی کو اپنے لئے خطرہ سمجھتی ہے۔ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے حکومت کے ذریعہ راہل گاندھی کی لوک سبھا سے نااہلیت کی کاروائی کو ایک عاجلانہ اور بد بختانہ فیصلہ قرار دیا۔جب عدالت خود اپنے فیصلہ پر 30 دن کی روک لگا کر راہل گاندھی کو اوپری عدالت میں جانے کا موقع دے رہی تھی تو حکومت کو بھی انتظار کر نا چاہیے تھا۔انہوں نے آگے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ اڈانی کے معاملہ پر جس طرح راہل گاندھی نے لوک سبھا میں مودی حکومت کی زبان بند کر دی تھی اور جس طرح وہ عوامی اشوز کو مسلسل اٹھارہے تھے اس سے گھبرا کر حکومت نے عدالت کے فیصلہ کو جواز بنا کر ان کی رکنیت کو نااہل قرار دے دیا۔ غالباََ حکومت کو یہ اندیشہ تھا کہ اوپری عدالت شاید نچلی عدالت کے فیصلے پر روک لگا دے اس لئے بہت عجلت میں یہ فیصلہ لیا گیا۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا حکومت کے اس اقدام کی پرـزور مذمت کر تی ہے۔ اگر حکومت کبھی ای ڈی، کبھی سی بی آئی اور کبھی نااہل قرار دینے جیسے عاقبت نااندیش اقدامات کے ذریعہ حزب مخالف کی زبان بند کر نا چاہتی ہے تو یہ اس کی سخت بھول ہے۔ حکومت کا یہ اقدام نہ صرف جمہوری قدروں کے خلاف ہے بلکہ اس کی پسپائی اور خوفزدگی کا بھی مظہر ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے یہ بھی واضح ہو گیاکہ اگر حزب مخالف متحد ہو کر حکومت کے غیر جمہوری اقدامات کے خلاف صف آراء نہیں ہو تا اور آئندہ پارلیمانی الیکشن متحد ہو کر نہیں لڑتا ہے تو یہ اندیشہ ہے کہ ملک میں جمہوریت کی جگہ تاناشاہی اور فسطائیت قدم جمالے گی اور اپوزیشن پارٹیوں کا باقی رہنا بھی محال ہو جائے گا۔ڈاکٹر الیاس نے حزب مخالف کی تمام پارٹیوں سے اپیل کی وہ اپنی انا اور ہٹ دھرمی کو کنارے رکھ کر حکومت کے خلاف صف آراء ہو جائیں بلکہ آئندہ پارلیمانی الیکشن متحد ہو کر اور مضبوط الائنس بنا کر لڑیں۔