وئیاناڈ، 10 اگست (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کیرالہ حکومت سے کہا کہ وہ 30 جولائی کو ریاست کے وائیناڈ ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں ایک تفصیلی میمورنڈم پیش کرے۔مسٹر مودی نے کہا کہ یہ سانحہ عام نہیں ہے۔ وئیاناڈ میں لینڈ سلائیڈ کی تباہی جس نے ہزاروں خاندانوں کو متاثر کیا ہے وہ "معمول نہیں ہے”۔ مسٹر مودی نے ریاستی حکومت سے کہا کہ جو میمورنڈم پیش کیا جائے گا اس میں لینڈ سلائیڈ سے بچ جانے والوں اور متاثرین کی باز آبادکاری کے لیے فنڈز شامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے متاثرین اور پسماندگان کی بحالی اور وائیناڈ میں بنیادی سہولیات کی بحالی کے لیے ہر ممکن مالی مدد کی یقین دہانی کرائی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا، ’’تمام متاثرین یا کیرالہ کے خاندان اس مشکل وقت میں اکیلے نہیں ہیں، پورا ملک وائیناڈ کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے۔‘‘
مسٹر مودی آفت زدہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کلپٹا میں کلکٹریٹ کے کانفرنس روم میں ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بات رہے تھے۔ انہوں نے وئیاناڈ میں تقریباً چھ گھنٹے گزارے اور صورتحال کا جائزہ لیا ا
ور فضائی سروے کیا۔ وزیر اعظم نے امدادی کیمپوں اور اسپتالوں کا بھی دورہ کیا جہاں ضلع وائیناڈ کے میپڈی میں لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین کا علاج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا، "مرکزی حکومت عمارتوں، فصلوں، دیگر قسم کے نقصانات اور زندہ بچ جانے والوں کی بازآبادکاری سے متعلق ریاستی حکومت سے میمورنڈم حاصل کرنے کے بعد اس پر کوئی فیصلہ کرے گی۔”
مسٹرمودی نے یقین دلایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں مل کر لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے کام کریں گی اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے بازآبادکاری کے کام میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ تمام مرکزی ایجنسیاں آفت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تباہی کے مقام کا دورہ کیا ہے اور صورتحال دیکھی ہے اور امدادی کیمپوں اور اسپتالوں میں زخمی لوگوں سے ملاقات کی ہے۔
اس جائزہ میٹنگ میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان، وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، مرکزی وزیر سریش گوپی، وزیر ریونیو کے راجن، وزیر جنگلات اے کے ششی دھرن، چیف سکریٹری وی وینو، ضلع کلکٹر میگھاسری ڈی آر اور اعلیٰ حکام بھی شامل ہوئے۔