رانچی (یو این آئی) جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ہر طبقے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے اور پالیسیاں بنائی ہیں اور انہیں زمینی سطح پر نافذ کیا ہے مسٹرسورین نے آج یہاں یوم آزادی کے موقع پر رانچی کے مورہ آبادی گراؤنڈ میں قومی پرچم لہرایا اور پھر پریڈ کی سلامی لی اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں ہماری حکومت نے ہر گاؤں اور ہر گھر تک پہنچ کر لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے جھارکھنڈ کی ثقافتی شناخت اور جھارکھنڈی شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے یہاں کی مٹی سے جڑی روایات کو دوبارہ قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ صدیوں سے استحصال اور محروم جھارکھنڈ کے قبائلیوں، پسماندہ طبقات اور دلتوں کو ان کا حق دلاکر انہیں یہ یقین دلایا ہے کہ جھارکھنڈ کی ترقی میں ان کی بھی برابر کی شراکت ہے۔ لیکن، اس ترقی کی راہ میں کئی چیلنجز بھی آئے۔

مسٹرسورین نے کہا کہ ہماری حکومت کے قیام کے فوراً بعد ہی کورونا وبا نے زندگی اور معاش کو بری طرح متاثر کیا۔ اس خوفناک آفت کے برے اثرات سے نکلنے میں ہمیں ڈیڑھ سے دو سال لگے۔ یہی نہیں بلکہ مفاد پرستوں سے متاثر کچھ ترقی مخالف عناصر کے ذریعہ جھارکھنڈ کی ترقی کی راہ میں بار بار پریشانیاں کھڑی کرنے کی بری کوشش بھی کی گئی، لیکن، عوام کے اٹل اعتماد اور بھروسے کی بدولت ہم نے ہر مشکلات اور رکاوٹوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور مخالفین اپنے منصوبوں میں کامیاب نہ ہو سکے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اگر ارادوں میں مضبوطی، دل میں یقین اور نیتوں میں ایمانداری ہو تو دنیا کی کوئی طاقت آپ کو نہیں جھکا سکتی۔ اپنے حقوق اور عزت کے تحفظ کے لیے جدوجہد کرنا ہماری روایت رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اب جھارکھنڈ کا ماحول بدل گیا ہے۔ جھارکھنڈ کے غریب، کسان، مزدور، پسماندہ طبقات، دلت اور اقلیتیں اب خود کو بے بس اور لاچار محسوس نہیں کرتیں، بلکہ ان میں ایک نئی توانائی اور اعتماد پیدا ہوا ہے۔ امید کی نئی کرنیں ہر چہرے پر نظر آرہی ہیں۔ ہم عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پوری سنجیدگی کے ساتھ پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت "ابوا آواس یوجنا” کے ذریعے غریبوں کو تین کمروں کا پکا مکان فراہم کر رہی ہے۔ 35 لاکھ ضرورت مندوں کو پنشن، 20 لاکھ اضافی لوگوں کو راشن اور 57 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو سال میں دو بار کپڑے فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرض کے بوجھ تلے دبے ہمارے ان داتا کسانوں کو جھارکھنڈ زرعی قرض معافی اسکیم کے ذریعے حکومت راحت فراہم کر رہی ہے۔اب اس اسکیم کے تحت ہم نے 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرضے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برسا ہریت گرام یوجنا اور مکھیہ منتری پشودھن وکاس یوجنا کے ذریعے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرکے معاشی طور پر بااختیار بنایا جا رہا ہے۔ جھارکھنڈ اسٹیٹ کراپ ریلیف اسکیم کے ذریعے فصل نقصان کی صورت میں کسانوں کو معاوضے کے طور پر مالی مدد فراہم کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ مسٹرسورین نے کہا کہ خواتین کو خود کفیل بنانا حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ پھولو جھانو آشیرواد ابھیان، دیدی باڑی یوجنا، دیدی بگیہ یوجنا کے ذریعے خواتین کو باعزت روزی روٹی کے اختیارات فراہم کیے جا رہے ہیں۔ سکھی منڈل اور پلاش برانڈ کے ذریعے دیہی خواتین لیبر فورس کو عزت ملی ہے۔ ساوتری بائی پھولے کشوری سمردھی یوجنا کے تحت 8 لاکھ سے زیادہ نوعمر لڑکیوں کو ان کی تعلیم کے لیے مالی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ اس سمت میں ایک قدم آگے بڑھاتے ہوئے، ہماری حکومت نے ایک نئی اور بلند نظراسکیم جھارکھنڈ مکھیہ منتری منئیان سمان یوجنا شروع کی ہے۔ یہ اسکیم خواتین کو بااختیار بنانے اور روزمرہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 21 سال سے 50 سال کی خواتین کو ان کے بینک کھاتوں میں براہ راست 1000 روپے ماہانہ کی مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے جھارکھنڈ کی 48 لاکھ خواتین کو فائدہ پہنچانے کا ہدف ہے۔ دیہی علاقوں میں رہنے والی ماؤں اور بہنوں کو اس اسکیم میں شامل ہونے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس کے لئے پوری ریاست میں مختلف مقامات پر کیمپ لگا کر درخواستیں وصول کی جارہی ہیں۔ آج اس پلیٹ فارم سے، میں ریاست جھارکھنڈ کی ماؤں بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس اسکیم میں شامل ہوکر اس کا فائدہ اٹھائیں اور اس کے مقاصد کو کامیاب بنانے میں تعاون کریں۔
مسٹرسورین نے کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ ریاست کے ہونہار نوجوان جو طویل عرصے سے تقرری کا انتظار کر رہے ہیں، انہیں پوسٹ گریجویٹ تربیت یافتہ اساتذہ، ڈاکٹر، اسسٹنٹ ٹاؤن پلانر، اسسٹنٹ انجینئر، ایگریکلچر آفیسر، ہارٹیکلچر آفیسر، ویٹرنری، کلرک، پنچایت سکریٹری، اکاونٹنٹ، لیبارٹری اسسٹنٹ، ‘اے’ گریڈ نرس، جونیئر انجینئرز، ڈینٹسٹ وغیرہ کے عہدوں پر ہزاروں کی تعداد میں بھرتیاں کی گئی ہیں۔ جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے ذریعے 35,000 آسامیوں کے لیے بھرتی کا عمل جاری ہے، جو اکتوبر 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے 11-13ویں سول سروسز امتحان کا عمل بھی آخری مراحل میں ہے، جلد ہی 342 آسامیوں پر تقرری کے نتائج شائع کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کے خواہشمند نوجوانوں کو مالی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن اسکیم کے ذریعے اپنا روزگار شروع کرنے کے لیے رعایتی نرخوں پر قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت کل 12417 درخواستوں کو منظور کیا گیا ہے اور مستفیدین میں 262 کروڑ روپے کے قرضے تقسیم کیے گئے ہیں۔