نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): زورآور لیڈر عتیق احمد گجرات کے سابرمتی جیل میں بند ہیں، لیکن گزشتہ شب انھیں یوپی لایا گیا کیونکہ آج لکھنؤ کورٹ میں ان کی پیشی تھی۔ زبردست سیکورٹی انتظام کے درمیان سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی عدالت میں پیشی ہوئی، لیکن اس دوران انھوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں جو کچھ کہا اس نے کئی لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ انھوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہادر اور ایماندار شخص ہیں۔ یہ اطلاع قومی آواز ڈاٹ کام نے دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اب لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ آخر عتیق احمد کے انداز بدلے بدلے کیوں ہیں!
قابل ذکر ہے کہ عتیق احمد کی آج بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل معاملے میں پیشی ہوئی۔ سپریم کورٹ کے حکم پر عتیق احمد پر الزام طے کیے جائیں گے۔ عدالت میں پیشی کے مقصد سے ہی عتیق احمد کو گزشتہ سب سابرمتی جیل سے لکھنؤ جیل میں منتقل کیا گیا تھا۔ آج زبردست سیکورٹی انتظامات کے درمیان ان کی عدالت میں پیشی ہوئی۔
جہاں تک وزیر اعلیٰ یوگی کے تعلق سے عتیق احمد کے تازہ بیان کا معاملہ ہے، سیاست پر گہری نظر رکھنے والے اسے یوگی حکومت کی سخت کارروائی سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔ دراصل 2017 میں جیسے ہی یوگی آدتیہ ناتھ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھے، ویسے ہی عتیق احمد کے برے دن شروع ہو گئے۔ یکے بعد دیگرے کیسز درج ہونے لگے اور ملکیتیں بھی قرق کی جانے لگیں۔ عتیق احمد اور ان کے قریبیوں کی اب تک تقریباً 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیتیں قرق ہو چکی ہیں۔ علاوہ ازیں عتیق احمد کے خلاف کم و بیش 100 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ عتیق احمد کے پاس جو بھی تھوڑی بہت ملکیت بچی ہے، اسے بچانے کے لیے وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ سچ بھی معلوم پڑتا ہے کیونکہ عتیق احمد بھلے ہی گجرات کے احمد آباد واقع سابرمتی جیل میں بند ہیں، لیکن ان کے خلاف یوگی حکومت کی کارروائی جاری ہے۔ اکثر عتیق احمد یا پھر ان کے قریبیوں کی ملکیت ضبط کیے جانے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔