تہران (یو این آئی) ایرانی رہبر اعلیٰ خامنہ ای نے کہا کہ وہ اسرائیل اور امریکہ دونوں کو ایران کے خلاف ان کے اقدامات کا قطعی طور پر سخت جواب دیں گے۔ایرانی مذہبی رہنما اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے 1979 میں تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضے کی سالگرہ کے موقع پر منائے جانے والے "قومی طلبہ دن” کے موقع پر تہران میں اپنی رہائش گاہ پر طلبہ کے ایک بڑے گروپ کو شرفِ ملاقات بخشا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ اس وقت ایران میں امریکی سفارتخانے کو جاسوسی کے گھڑ کے طور پر استعمال کیا گیا، "امریکی سفارت خانہ نہ صرف ایک سفارتی اور معلوماتی مرکز تھا، بلکہ ایران کے خلاف اندرونی اشتعال انگیزی کا ایک ذریعہ بھی تھا، یہ قائد آیت اللہ روح اللہ خمینی کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے زیر مقصد منصوبہ کار ایک سنٹر بھی تھا۔
خطے میں اسرائیل کے اقدامات اور 26 اکتوبر کو ایران پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا: "دشمن، صیہونی حکومت اور امریکہ دونوں کو جان لینا چاہیے کہ انہیں ایران، اس کے عوام اور مزاحمتی محاذ کے خلاف ان کی کاروائیوں کا سختی سے جواب ملے گا۔”خامنہ ای نے اپنی تقریر میں یہ بھی کہا کہ”یقیناً، آج عالمی نظام پر حکمرانی کرنے والے مجرمانہ کاروائیوں کے ذریعے ایرانی قوم اور ملکی حکام کی عوامی تحریک کو کسی بھی طرح ناکام نہیں بنا سکیں گے۔