غزہ: فلسطین کی مزاحتمی تحریک حماس نے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں اس امر کی تصدیق کی ہے کہ تہران میں قتل ہونے والے تنظیم کے پولٹ بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بعد غزہ میں حماس کے اہم رہنما یحییٰ السنوار گروپ کے نئے سربراہ ہوں گے۔ہفتے کے روز حماس نے بتایا تھا کہ تنظیم میں اسماعیل ہنیہ کا خلیفہ مقرر کرنے کی خاطر گروپ کے سربراہی کیڈر اور شوریٰ کے مابین اہم مشاورتی عمل شروع کیا گیا تھا۔حماس کے بنیادی تنظیمی نظام کے مطابق پچاس ارکان پر مشتمل شوری بشمول ارکان پولٹ بیورو نئے سربراہ کا چناؤ کرتے ہیں۔
یہ اعلان ایسے وقت میں آیا جب گذشتہ ہفتے ایران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو مبینہ اسرائیلی حملے میں قتل کر دیا گیا تھا۔غزہ میں حماس کے سب سے سینیئر رہنما یحییٰ سنوار ہیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورس کے ترجمان ریئر ایڈمرل دانیال ہاغاری نے سات اکتوبر کے حملے کے بعد کہا تھا، ’اس حملے کا فیصلہ یحییٰ سنوار نے کیا تھا۔ اس لیے وہ اور ان کے ساتھی مردہ ہیں‘ یعنی اسرائیل انہیں مارنے پر تل گیا ہے۔سنوار کے ساتھیوں میں محمد ضیف شامل ہیں جو حماس کے ملٹری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر ہیں۔

یورپین کونسل آن فارن ریلیشنز (ای سی ایف آر) کے سینیئر پالیسی فیلو ہیو لوواٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’خیال ہے کہ سات اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی کے پیچھے ضیف کا دماغ تھا کیونکہ یہ ایک فوجی آپریشن تھا، لیکن سنوار ’ممکنہ طور پر اس گروپ کا حصہ تھے جس نے اس کی منصوبہ بندی کی۔‘
بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یحییٰ سنوار سات اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔ پچھلے سال دسمبر میں انہوں نے غزہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حماس اسرائیل پر ایک شدید حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا تھا، ’ہم انشاء اللہ ایک طوفان کی شکل میں تم پر برسیں گے۔ ہم آپ پر لامتناہی راکٹ برسائیں گے، ہم فوجیوں کا لامحدود سیلاب آپ کے پاس آئیں گے، ہم اپنے لاکھوں لوگوں کے ساتھ آپ کے پاس آئیں گے۔‘
آپ کو بتادیں کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ تیزی سے جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ اس صورت حال میں ہے کہ پوری دنیا کے بڑے فورم اور ملک کشیدگی کم کرنے اور تصادم کا خطرہ ٹالنے کے لیے کوشاں ہیں۔ تاکہ ایران کی طرف سے ایسا حملہ نہ ہو جائے جو کشیدگی میں اضافے کا باعث بنے۔اسرائیلی فوج کے دعوے کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 45 فلسطینی جنگجووں کو غزہ میں ہلاک کیا گیا یے۔
دوسری جانب عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے مطابق نے رفح کے نزدیک دو ٹینکوں کو ایک کارروائی کے دوران تباہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ وزارت صحت غزہ کے مطابق اب تک غزہ میں 39653 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نے حماس کے اسلحہ فراہم کے ایک ذمہ دار کی ہلاکت سے عسکریت پسندوں کو دھچکا لگا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس حماس ذمہ دار کو سمگلنگ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ کہ یہ کمانڈر اسلحہ سمگل کرتا تھا جو القسام ونگ کے کام آتا تھا ۔
منگل کے روز اسرائیلی بمباری میں پانچ فلسطینی البریج کیمپ میں جاں بحق ہو گئے۔ یہ علاقہ وسطی غزہ میں واقع ہے۔ طبی عملے کے مطابق دو فلسطینی شہری ایک اور بمباری سے رفح سے مارے گئے ہیں۔ رفح میں یہ بمباری بھی منگل کے روز مصری بارڈر کے نزدیک کی گئی ہے۔ تاہم حماس کی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی ہے۔اسرائیلی فوج کو رفح میں بڑے نقصان کا سامنا ہوا ہے۔ کہ کم از کم دو ٹینکوں کو القسام بریگیڈ کے نوجوانوں نے تباہ کر دیا ہے۔ اس نقصان کی اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے نہ تردید کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران 30 فلسطینی شہید اور 66 زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق ابھی کافی ہلاک شدگان کی لاشیں ملبے کے نیچے ہیں۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوجی کارروائیاں جاری رہیں۔ اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک 14000 فلسطینی جنگجو ہلاک کیے گئے ہیں۔