بنگلورو (یو این آئی) کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر بی ایس یدی یورپا نے جمعہ کو ریاست میں لوک سبھا انتخابات لڑنے کے لئے بی جے پی اور جنتا دل (سیکولر) کے درمیان قبل از انتخاب اتحاد کی تصدیق کی۔ مسٹر یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور سینئر بی جے پی لیڈر امیت شاہ نے جے ڈی ایس کو چار لوک سبھا سیٹیں دینے پر اتفاق کیا ہے، جس سے پارٹی کو 25 یا 26 سیٹیں جیتنے کا بہتر موقع ملے گا۔جے ڈی ایس کے سپریمو ایچ ڈی دیوے گوڑا اور مسٹر شاہ کے درمیان دہلی میں خفیہ ملاقات نے ریاست کے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے۔ قیاس کیا جا رہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اتحاد کے معاملے پر بات ہوئی ہے۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مئی 2023 میں اسمبلی انتخابات کے فوراً بعد سابق وزیر اعلیٰ اور جے ڈی ایس کے سینئر لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی سے بی جے پی نے رابطہ کیا تھا۔بی جے پی کی طرف سے جے ڈی ایس کو پیش کردہ سیٹوں کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ جے ڈی ایس کو بنگلورو دیہی، کولار، چکبالا پور اور ہاسن سیٹیں دی جائیں گی۔تاہم سیاسی ماہرین کا ایک حصہ یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ بی جے پی منڈیا سیٹ جے ڈی ایس کو دینے کے لیے تیار ہے۔ منڈیا کی نمائندگی سملاتھا امبریش کر رہی ہیں جنہوں نے 2019 میں آزاد حیثیت سے سیٹ جیتی تھی۔ محترمہ امبریش نے مئی 2023 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کی حمایت کی تھی۔
کرناٹک بی جے پی کے صدر نلین کمار کٹیل نے منگلورو میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس اتحاد سے پارٹی کے انتخابی امکانات کو تقویت ملے گی۔ سابق چیف منسٹر بسواراج بومئی نے بھی کہا کہ اس وقت ایسا اتحاد ضروری ہے۔
حال ہی میں منعقدہ اسمبلی اجلاس میں دونوں پارٹیاں کانگریس حکومت کی پالیسیوں کے خلاف لڑ رہی ہیں۔
تاہم جے ڈی ایس نے مسٹر یدیورپا کے انکشافات پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 28 میں سے 25 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ پارٹی کی حمایت یافتہ ایک آزاد نے ایک سیٹ جیتی تھی۔ وہیں کانگریس اور جے ڈی ایس کو ایک ایک سیٹ ملی۔
یہ اتحاد جنتا دل ۔سیکولر کے لیے ایک بہت اہم پیش رفت ہے جو 2023 کے اسمبلی انتخابات میں ذلت آمیز شکست کے بعد اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔