نئی دہلی (یو این آئی) لوک سبھا میں سیکورٹی کے مسئلہ پر زبردست ہنگامہ کرنے والے اپوزیشن کے 14 ارکان پارلیمنٹ کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لئے جمعرات کو معطل کر دیا گیا اور کارروائی پورے دن کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ایک التوا کے بعد دوپہر دو بجے کانگریس کے پانچ ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا اور دوسری التوا کے بعد تین بجے مزید نو ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔اپوزیشن کے ان ارکان نے بدھ کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی لیپس کے معاملے پر زبردست ہنگامہ کیا تھا۔
دو بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی ایوان کا اجلاس ہوا پریذائیڈنگ آفیسر بھرتری ہری مہتاب نے پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی کو بولنے کی اجازت دی۔ شور شرابے کے درمیان مسٹر جوشی نے حزب اختلاف کے ممبران پارلیمنٹ وی سریکانتن، پی آر نٹراجن، مانیکم ٹیگور، کنی موزی، محمد جاوید، بینی بہانن، ایس آر پرتیبن، کے سبرامنیم اور ایس وینکٹیشن کے نام پڑھ کر سنائے اور انہیں قاعدہ 374 (2) کے تحت سیشن کی بقیہ مدت کے لیے معطل کرنے کی تجویز رکھی۔ جسے مسٹر مہتاب نے صوتی ووٹ سے منظور کرایا اور پھر ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔
اس سے قبل جیسے ہی ایوان کی کارروائی ایک بار کے التوا کے بعد دوپہر 2 بجے شروع ہوئی تو اپوزیشن ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز لے کر ایوان کے سامنے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور وزیر داخلہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرنے کے نعرے لگائے۔ پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر جوشی نے کانگریس کے پانچ ارکان پر کرسی کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے انہیں معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے ایوان میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔
پریزائیڈنگ آفیسر بھتری ہری مہتاب نے ارکان سے درخواست کی کہ وہ کارروائی چلنے دیں لیکن ہنگامہ کرنے والے ارکان نے ان کی بات نہیں سنی اور ہنگامہ جاری رہا۔
اس دوران مسٹر جوشی نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران وزیٹرس گیلری سے ناظرین نے نعرے بازی کی، وزیٹرس گیلری سے چھلانگ لگائی اور کاغذات پھینکنے جیسے واقعات پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرانے واقعات سے موازنہ نہیں کر رہے۔ پارلیمنٹ میں اس طرح کی خامیاں تشویشناک ہیں اور اس کے حل کے لیے تمام اراکین کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپوزیشن ارکان سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر سیاست نہ کریں اور کہا کہ لوک سبھا کے اسپیکر اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اراکین نے کرسی کی توہین کی ہے، اس لیے انہوں نے ٹی این پرتاپن، ہیبی ہیڈن، رمیا ہری داس، ڈین کوریاکوس اور جیوتیمنی کو ایوان کی پہلی میعاد کے لیے معطل کرنے کی تجویز پیش کی، جسے ایوان نے اکثریت سے منظور کر لیا۔ اس کے بعد پریذائیڈنگ آفیسر نے ایوان کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کر دی۔معطل کئے جانے والے ارکان پارلیمنٹ میں کانگریس کے نو، سی پی آئی (ایم) کے دو، ڈی ایم کے کے دو اور سی پی آئی کے ایک رکن شامل ہے۔