کشن گنج (پریس ریلیز) معہد لتحفیظ القرآن رحمانی پبلک اسکول کشن گنج میں استقبال رمضان کے موضوع پر ایک اہم نشست کا انعقاد عمل میں آیا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر مولانا شمیم ریاض ندوی مہتمم مدرسہ صفیہ للبنات گیراماری و محرک مجلس علمائے ملت، مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل اور مولانا عبدالوکیل قاسمی صدر مدرس مدرسہ انوار القرآن لودھاباڑی رائے پور شریک رہے۔ مولانا سہیل اختر ندوی ڈائیریکٹر رحمانی پبلک اسکول و مہتمم معہد لتحفیظ القرآن نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔
معہد کے ہی ایک طالب علم کی تلاوت سے نشست کا آغاز ہوا، جس میں طالب علم نے رمضان المبارک کی نسبت سے ہی قرآنی آیات کا انتخاب کیا۔ مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ساری کائنات اللہ کی بنائی ہوئی ہے اور تمام چیزوں پر اللہ کی ہی حکمرانی ہے، جیسے اس نے دنیا کی ساری چیزیں پیدا کی ہیں اسی طرح دن اور رات، مہینے اور سال کا بنانے والا بھی وہی اللہ ہے، کوئی کلینڈر کسی مخصوص طبقے کا نہیں ہے، بلکہ سبھی کلینڈر اللہ کے بنائے ہوئے ہیں؛ لہذا جس کا جی چاہے جس کلینڈر سے فائدہ اٹھائے، انہوں نے بتایا کہ رمضان المبارک کا مہینہ قمری کلینڈر کا مہینہ ہے اور عظمت و حرمت کے مہینے ، فضیلت کے دن اور عظمت کی راتیں بھی قمری کلینڈر کے حساب سے آتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جس طرح مسلمانوں پر روزے فرض کیے گئے ہیں اسی طرح ہر امت پر روزے فرض تھے، لیکن ان کے روزوں کی کیفیت اور تھی، اسلام نے اس فرضیت کی تکمیل کی ہے، مسلمانوں کا روزہ ایک کامل اور مکمل روزہ ہے۔ مولانا شمیم ریاض ندوی نے بتایا کہ انسان کے پاس جسم بھی ہے اور روح بھی ہے، روح کی غذا اعمال صالحہ ہیں، اچھے اعمال سے روح کو تقویت اور تازگی ملتی ہے، برے اعمال سے روح کو تکلیف ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روزہ دار کے لیے ضروری ہے کہ وہ کھانے پینے کے ساتھ ساتھ ہر چیز کا روزہ رکھے، دل کا روزہ یہ ہے کہ اس کو ناپاک خیالات سے باز رکھے، کان کا روزہ یہ ہے کہ غلط چیز نہ سنے، زبان کا روزہ یہ ہے کہ غلط بات نہ کہے، آنکھ کا روزہ یہ ہے کہ غلط چیزوں کو نہ دیکھے، بدنظری نہ کرے، اسی طرح اپنے جسم کے تمام اعضا کو برائیوں سے روکے رکھنے کا نام روزہ ہے۔ مولانا شمیم ریاض ندوی کی دعا پر ہی مجلس اختتام پذید ہوئی، آخر میں مولانا سہیل اختر ندوی نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر اسکول کے طلبہ، طالبات اور اساتذہ و استانیاں بھی موجود رہیں۔