دربھنگہ- منی پور میں 82 دنوں سے جاری تشدد اور تین خواتین کی برہنہ عصمت دری کے شرمناک واقعہ کے خلاف آل انڈیا مسلم بیداری کاروان دربھنگہ کی جانب سے ایک احتجاجی مارچ اور منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کا پتلا جلانے کا پروگرام صبح 11 بجے ناکا نمبر 0-5 پر منعقد کیا جانا تھا۔ احتجاجی مارچ لال باغ سے ناکا نمبر پانچ تک نکلنا تھا۔ لیکن کل رات سے ہی ضلع انتظامیہ نے امن و امان کا حوالہ دیتے ہوئے اجازت دینے سے انکار کر دیا اور پروگرام ملتوی کرنے کیلئے دباؤ بنا دیا۔ بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم، دربھنگہ ضلع صدر اشرف احمد، ریاستی صدر و قومی ترجمان عظمت اللہ ابوسعید، جنرل سکریٹری ضمیرخان، قاری محمد سعید ظفر کو دربھنگہ پولیس نے آج صبح 10 بجے سے ہی علاقائی دفتر لال باغ میں نظر بند کر دیا۔ آخر کار پروگرام کو اگلی نئی تاریخ تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے کہا کہ ہم انتظامیہ کے تعاون سے ہی آواز اٹھاتے ہیں، ہم انتظامیہ کے ساتھ ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے یہ کہہ کر پروگرام کی اجازت نہیں دی کہ دربھنگہ میں محرم کا تہوار ہے اور یہاں کا تہوار انتہائی حساس ہے۔ اس لیے پروگرام کو فی الحال روک دیا جائے۔ احتجاج ایک بڑا پروگرام تھا اس لیے ہماری تنظیم نے بھی امن و امان کے پیش نظر انتظامیہ کے تعاون سے اسے اگلی نئی تاریخ تک ملتوی کردیا ہے۔ 29 جولائی محرم کے فوراً بعد دربھنگہ کمشنری تک احتجاجی مارچ نکالا جائے گا۔ دوسری طرف نظرعالم نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں منی پور میں تشدد کو روکنے میں ہر سطح پر ناکام ہوچکی ہیں، اس لیے بغیر کسی تاخیر کے وہاں کے وزیر اعلیٰ کو برطرف کر کے صدر راج نافذ کیا جانا چاہیے۔ مظلوم خواتین کے ساتھ انصاف کیا جائے، زیادتی کرنے والوں کو پھانسی دی جائے اور تشدد کا سلسلہ بلاتاخیر بند کیا جائے۔ اس موقع پر حافظ محمد زیارت اللہ، محمد سہراب، محمد بلال، محمد افسر، محمد تنویر، محمد عثمان سمیت کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔