نئی دہلی: ترکیہ اور شام کے سرحدی علاقے میں پیر کی شب 6.4 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔یورپی بحیرہ روم (بحر متوسط) کے زلزلہ پیما مرکز (ای ایم ایس سی) نے بتایا ہے کہ اس زلزلے کی گہرائی دس کلومیٹرتھی۔ ترکیہ کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے اے ایف اے ڈی (عفاد)کا کہنا ہے کہ زلزلے کا مرکز صوبہ حاتائے کے شہر دیفنے کے آس پاس تھا۔ترکیہ کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو کی اطلاع کے مطابق زلزلے کے جھٹکے اردن، مصر اور اسرائیل میں بھی محسوس کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے کے جھٹکے شدید نوعیت کے تھے جو دیر تک جاری رہے۔زلزلے سے انتاکیہ میں عمارتیں تباہ ہوگئیں۔سیکڑوں افراد سینٹرل پارک کے قریب سڑکوں پر نکل
آئے اور ہنگامی فون کالز کرنے لگے۔
ترک ریسکیو اہلکار نئے زلزلے سے متاثرہ علاقے میں جائزہ لینے کیلئے بھاگتے رہے، یہاں زیادہ تر رہائشی افراد وہی ہیں جن کے گھر دو ہفتے قبل زلزلے میں تباہ ہوگئے تھے، یہ افراد خیموں میں مقیم ہیں۔
شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے اطلاع دی ہے کہ شمالی مغربی شہرحلب میں اس نئے زلزلے کے نتیجے میں عمارتوں کاملبہ گرنے سے چھے افراد زخمی ہوگئے ہیں اور انھیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔یہ نیا زلزلہ ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو7.8 کی شدت کے زلزلے کے دوہفتے بعد آیا ہے۔اس تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں دونوں پڑوسی ممالک میں دس لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے تھے، اور 45،000 سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔دونوں ممالک ابھی تک اس زلزلے کی تباہ کاریوں سے نبردآزما ہیں جبکہ بین الاقوامی برادری بھی متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں شریک ہے۔مختلف ممالک کی امدادی ٹیمیں اشیائے ضروریہ ادویہ، طبی سامان اور رضاکارعملہ کے ساتھ زلزلہ زدگان کی مدد کررہی ہیں۔