نئی دہلی: ایل جی وی کے سکسینہ دہلی میں امن و امان برقرار رکھنے میں پوری طرح ناکام ہو گئے ہیں اور جرائم پر قابو نہیں پایا جا رہا ہے۔ خواتین کے ساتھ مجرمانہ واقعات بھی رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ شاہ آباد ڈیری میں کمسن بچی کے بہیمانہ قتل اور مجنوں کا ٹیلہ کے علاقے سے لڑکی کی لاش برآمد ہونے کے بعد اب لکشمی نگر میں مغربی بنگال کی ایک لڑکی کے ساتھ عصمت دری اور نیو اشوک نگر میں ٹوائلٹ جانے والی لڑکی کے اغوا کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایل جی کو بتانا چاہیے کہ دہلی میں جرائم کو روکنے کےلیے انھوں نے اب تک کیا اقدامات کیے ہیں۔ اگر کجریوال حکومت نے سی سی ٹی وی کیمرے نہ لگائے ہوتے تو یہ مجرم بھی نہ پکڑے جاتے۔ بدھ کوعام آدمی پارٹی کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران یہ باتیں کہیں۔آپ کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ آج پھر دو پریشان کن خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔ پہلا واقعہ لکشمی نگر میں پیش آیا۔ یہاں رہنے والی مغربی بنگال کی ایک لڑکی کی عصمت دری کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دوسرا واقعہ نیو اشوک نگر کا ہے۔ یہاں ایک لڑکی ٹوائلٹ گئی اور اغوا ہو گئی۔ جیساکہ یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ بی جے پی مجرموں کی پارٹی ہے۔ جن کا خاصہ خواتین کے خلاف جرائم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلیش دھنکر بی جے پی کے قریب ہیں۔ انہوں نے آسٹریلیا میں وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا۔ جب کہ بلیش دھنکر کو آسٹریلیا کی ایک عدالت نے صدی کا بدترین ریپسٹ قرار دیا ہے۔ وہ کہنے لگیکہ اگر بلیش دھنکر ہندوستان میں ہوتے تو یقیناً ان کا استقبال ہاروں سے کیا جاتا اور شاید انہیں ڈبلیو ایف آئی کا صدر بھی بنایا جاتا۔ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ ایسا ہی معاملہ راج وردھن سنگھ پرمار کا بھی ہے۔ راج وردھن سنگھ پرمار اپنے آپ کو راج ناتھ سنگھ، پرگیہ ٹھاکر، ہردیپ پوری کے قریبی کہتے ہیں۔ اس نے ایک خاتون کو دہلی کے یوپی بھون میں بلا کر اس کا استحصال کرنے کی کوشش بھی کی۔ اس کے علاوہ، وہ خود ایک ویڈیو اور ایک پیٹرن جاری کرتا ہیکہتا ہے کہ اگر الزام سچا تو چوراہے پر ملوں گا، آگ لگا دو۔ ان مجرموں کو یہ جرأت ملی ہے۔
آپ کی چیف ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ مرکزی حکومت اور بی جے پی نے دہلی میں بھی اپنی چالوں کو دبانے کے لیے منتخب حکومت کے اوپر ایک ایل جی کو کھڑا کر دیا ہے، جو خود خواتین کے استحصال کے ایک معاملے میں ملوث ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ راجدھانی دہلی میں خواتین چنئی، کولکتہ اور ممبئی کے مقابلے کم زیادہ جرم ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ایک دن میں چھ عصمت دری کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تین دن سے ایل جی سے پوچھ رہا ہوں کہ کتنے تھانوں کا معائنہ کیا، کتنی پی سی آر وینز میں اضافہ کیا گیا اور ان کی نگرانی کیسے کی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ خواتین کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟اس کا ڈیٹا پبلک کریں۔ لیکن ایل جی کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل جی صرف دہلی کی منتخب حکومت کے کام میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔ 2018 میں، ملک کے مقبول وزیر اعلی اروند کیجریوال کو خود دہلی میں سی سی ٹی وی لگانے کے لیے دھرنے پر بیٹھنا پڑا۔ ساکشی کے ملزم کو آج سی سی ٹی وی لگنے کے بعد ہی پکڑا جا سکے گا۔ انہوں نے ایل جی سے فوری مستعفی ہونے کو کہا۔اور آرڈیننس لانے کے لیے مشہور مرکزی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ایک اور آرڈیننس لائے اور دہلی کے لاء اینڈ آرڈر کو اروند کیجریوال کے حوالے کردیں۔