شملہ، 16 مئی (یو این آئی) اب ہماچل پردیش کے تمام چھ سرکاری میڈیکل کالجوں میں معذور طلباء مفت طبی تعلیم حاصل کر سکیں گے۔ اس سے تمام چھ سرکاری میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس، ایم ڈی، نرسنگ اور دیگر کورسز کے سینکڑوں معذور طلباء مستفید ہوں گے۔اٹل میڈیکل اینڈ ریسرچ یونیورسٹی نے بدھ کو اس سلسلے میں احکامات جاری کیے۔امنگ فاؤنڈیشن کے صدر اجے سریواستو نے کہا کہ ان کی پی آئی ایل پر ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے 4 جون 2015 کو ریاست کے تمام معذور طلباء کو سرکاری اداروں میں یونیورسٹی سطح تک مفت تعلیم کا حق دیا تھا، لیکن میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے ایسا نہیں کیا۔اداروں نے کورٹ کے اس حکم پر عمل درآمد نہیں کیاجبکہ دیگر یونیورسٹیوں اور جنرل کالج کی سطح پر اس کا نفاذ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ٹانڈہ میڈیکل کالج کی وہیل چیئر استعمال کرنے والی ایم بی بی ایس کی طالبہ نکتا چودھری نے بھی ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ وہ امنگ فاؤنڈیشن کی رکن ہیں۔ عدالتی احکامات کے بعد داخلہ تو ملا لیکن پوری فیس وصول کی جا رہی تھی۔ وہ ہماچل کی پہلی وہیل چیئر استعمال کرنے والی ڈاکٹر بنیں گی۔سریواستو نے کہا کہ تمام میڈیکل کالج معذور بچوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دے رہے ہیں، لیکن ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گزشتہ نو برسوں سے ان سے فیس بھی وصول کر رہے ہیں۔ اجے سریواستو نے یہ معاملہ گورنر، وزیر اعلیٰ اور چیف سکریٹری کے ساتھ بھی اٹھایا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معذور بچوں سے غیر قانونی طور پر وصول کی گئی فیس انہیں فوری واپس کی جائے۔اب میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی ہدایات پر اٹل میڈیکل اینڈ ریسرچ یونیورسٹی منڈی کے وائس چانسلر نے 15 مئی کو اس سلسلے میں احکامات جاری کیے ہیں۔ اجے سریواستو نے کہا کہ ریاست کی چھ یونیورسٹیوں میں کم از کم 120 معذور بچے ایم بی بی ایس کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ پوسٹ گریجویشن، بی ایس سی نرسنگ اور دیگر کورسز کے سینکڑوں معذور بچوں کو ریلیف ملے گا۔قابل ذکر ہے کہ ریاست میں اندرا گاندھی میڈیکل کالج شملہ، ڈاکٹر راجندر پرساد میڈیکل کالج ٹانڈہ، لال بہادر شاستری میڈیکل کالج نیرچوک منڈی، ڈاکٹر رادھا کرشنن میڈیکل کالج، جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، ڈاکٹر راجندر پرساد میڈیکل کالج اور ڈاکٹر یشونت سنگھ پرمار میڈیکل کالج، ناہنمیں طبی تعلیم دی جاتی ہے۔