نئی دہلی( فرحان یحییٰ) سپریم کورٹ آف انڈیا کے معروف و مشہور وکیل احتشام ہاشمی کا گزشتہ رات حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے اچانک انتقال ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق چار روز پہلے احتشام اپنے آبائی شہر مدھیہ پردیش کے ساگر سے دلی کے بھوگل علاقے میں واقع دوسرے گھر آئے ہوئے تھے۔ سی اے اے ، این آر سی کے مظاہروں میں احتشام ہاشمی آئین کی کتاب ہاتھ میں لے کر عوام کو اپنے حقائق اور ان کالے قانون کے خلاف پر زور مخالفت کرتے نظر آتے تھے۔
ٹیلی ویژن چینلوں پر متعدد بحث و مباحثہ میں مسلمانوں کے مدے احتشام جم کر اٹھایا کرتے تھے۔ تری پورہ میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد پر وہاں جا کر معروف سماجی کارکن میدھا پاٹکر کے ساتھ ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ بھی احتشام ہاشمی نے جاری کی تھی۔ مظلوموں ، بچھڑے لوگوں، مسلمانوں پر ظلم اور زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے احتشام ہاشمی کے انتقال کے بارے میں جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا راجدھانی دہلی سمیت مدھیہ پردیس اور پورے دیش بھر میں دکھ کی لہر دوڑ پڑی۔
صبح تقریبا چار بجے سینے میں جلن اور درد کی شکایت کے سبب انہیں ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے احتشام ہاشمی کو مردہ قرار دیا اور انتقال کی وجہ ہارٹ اٹیک بتائی ۔ صبح تقریبا ساڑھے سات بجے ان کے جنازہ کو ساگر مدھیہ پردیش کے لیے روانہ کیا گیا۔ ان کے اہل خانہ میں والد والدہ اور دو بھائی ہیں۔ 10 فروری بعد نماز جمعہ احتشام ہاشمی کی ساگر کے قبرستان میں تدفین عمل میں لائی جائے گی۔