پٹنہ (یو این آئی) فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے مرکزی وزیر اور راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی (آر ایل جے پی) کے قومی صدر پشوپتی کمار پارس نے بہار میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے آج کہا کہ بہار میں مہا گٹھ بندھن کی نہیںبلکہ لٹھ بندھن کی حکومت ہے ۔جس کی وجہ سے یہاں جنگل راج قائم ہوگیاہے ۔مسٹر پارس نے جمعرات کو یہاں پارٹی دفتر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار دوبارہ 90 کی دہائی کی طرف بڑھ رہا ہے ۔جہاں ایک بار پھر جنگل راج قائم ہو گیا ہے ۔ ہر روز ضلع سے دارالحکومت تک بے دریغ قتل کا دور شروع ہو گیا ہے ، لوگوں میں خوف و ہراس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شراب اور ریت کی غیر قانونی وصولی کے کاروبار میں پوری ریاستی انتظامیہ ملوث ہے جس کے نتیجے میں حکومت کی سرپرستی میں مافیا پنپ رہا ہے اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔آر ایل جے پی صدر نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن حکومت کی سرپرستی میں شراب کا غیر قانونی کاروبار چل رہا ہے ، واضح طور پر کہاجائے تو ہر جگہ شراب فروخت ہو رہی ہے ۔ حکومت کو بھی ان باتوں کا بخوبی علم ہے ۔ بہار میں شراب بند ہونے والی نہیں ہے ، یہ بات وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھی معلوم ہے ۔ ایسے میں قانون دانوں سے مشورہ لے کر شراب بندی قانون میں ترمیم کرکے شراب کی دکانیں کھولی جانی چاہئیں تاکہ حکومت کی ریونیو پوزیشن مضبوط ہوسکے ۔مسٹر پارس نے جے ڈی یو کے پارلیمانی بورڈ کے قومی صدر اوپیندر کشواہا پر عظیم اتحاد کے لیڈروں کے حملے پر کہا کہ مسٹر کشواہا کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کہاں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مہا گٹھ بندھن کی حکومت میں کوئی ہم آہنگی نہیں ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت ٹوٹ کر لٹھ بندھن کی حکومت رہ گئی ہے ۔ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے وقت تک، عظیم اتحاد ٹوٹ جائے گا اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کی ایک تہائی اکثریت کے ساتھ مسٹر نریندر مودی کی قیادت میں دوبارہ حکومت بنے گی ۔