نئی دہلی (یو این آئی) دفاعی خلائی ایجنسی نے ملک میں پہلی بار ‘خلائی مشق – 2024’ کا پیر کو یہاں اہتمام کیا جس کا مقصد خلا میں قومی اسٹریٹجک مقاصد کو حاصل کرنا اور ہندوستان کی خلائی صلاحیت کو فوجی کارروائیوں میں ضم کرنے میں مدد کرنا ہے۔وزارت دفاع کے مطابق اس تین روزہ مشق کا اہتمام ڈیفنس اسپیس ایجنسی آف ہیڈ کوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کی جانب سے کیا جارہا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی مشق ہے اور توقع ہے کہ اس سے خلا میں قومی اسٹریٹجک مقاصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ہندوستان کی خلائی صلاحیت کو فوجی کارروائیوں میں ضم کیا جائے گا۔
چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہاکہ ”خلائی، جسے کبھی آخری سرحد سمجھا جاتا تھا، اب ہندوستان کے دفاع اور سلامتی کے لیے ایک اہم معاون ہے۔ خلائی ریسرچ کے اپنے بھرپور ورثے اور بڑھتی ہوئی فوجی صلاحیتوں کے ساتھ ہندوستان خلا پر مبنی صلاحیتوں کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہے۔”
انہوں نے کہا کہ جگہ تیزی سے گنجان، مسابقتی اور تجارتی ہوتی جا رہی ہے۔ اس کے پیش نظر انہوں نے عسکری قیادت پر زور دیا کہ وہ اختراع کو فروغ دیں اور ڈی آر ڈی او، اسرو اور اکیڈمی کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی اور جدید نظام تیار کرکے خلا میں اپنے قومی مفادات کو محفوظ بنائیں۔
خلائی مشق کا مقصد خلا پر مبنی اثاثوں اور خدمات کی بہتر تفہیم فراہم کرنا اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان خلا میں آپریشنل انحصار کی سمجھ حاصل کرنا ہے۔ مزید برآں، اس کا مقصد خلا پر مبنی خدمات کی کارروائیوں میں خلل کی صورت میں کمزوریوں کی نشاندہی کرنا ہے۔ اس میں آرمی، نیوی اور ایئر فورس کے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ دفاعی خلائی ایجنسی اور اس سے منسلک یونٹس کے شرکاء شامل ہوں گے۔ہیڈ کوارٹر انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف یعنی ڈیفنس سائبر ایجنسی، ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی اور اسٹریٹجک فورسز کمانڈ کے تحت ماہر شاخیں بھی مشق کے انعقاد میں سرگرم حصہ لیں گی۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے نمائندے بھی اس میں شرکت کریں گے۔