علی گڑھ(پریس ریلیز): شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں اردو کے نامور ادیب، مشہور خاکہ نگار اور تہذیب علی گڑھ کے علمبردار پروفیسر رشید احمد صدیقی کے نام سے منسوب جدید سہولیات سے لیس ایک آڈیٹوریم کا افتتاح عمل میں آیا۔وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے شعبہ اردو کے اساتذہ و طلبا سمیت یونیورسٹی کی اہم شخصیات کی موجودگی میں آڈیٹوریم کا افتتاح کیا۔اس موقع پر پروفیسر رشید احمد صدیقی کے بیٹے اکبر رشید صدیقی مع اہلیہ موجود رہے۔پروفیسر طارق منصور نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ اردو ایک منفرد شعبہ ہے، جسے فلیگ شپ ڈپارٹمنٹ کا درجہ حاصل ہے۔اس شعبہ سے بڑی بڑی ہستیاں وابستہ رہی ہیں، جن کی ایک طویل فہرست ہے، رشید احمد صدیقی ان میں ایک بہت ہی اہم نام ہے، وہ اس شعبہ کے پہلے مستقل صدر ہوئے، اس شعبہ کو آگے بڑھانے اور اردو کو فروغ دینے میں ان کا بہت اہم کردار رہاہے۔ وہ علی گڑھ تہذیب کے نہ صرف پروردہ تھے بلکہ اس تہذیب کے علمبردار بھی تھے۔مجھے خوشی ہے کہ شعبہ اردو نے ان کے نام سے یہ آڈیٹوریم منسوب کیا۔پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ اے ایم یو اورینٹل اسٹڈیز اور ماڈرن اسٹڈیز کا سنگم ہے۔ یہاں ماڈرن برانچوں کے ساتھ ہی اورینٹل شعبے بھی ہیں ۔وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ ہمارے کلاسیکل شعبوں کو اہمیت ملنی چاہیے کیونکہ یہ اس یونیورسٹی کی شناخت ہیں، ہر شعبہ اہم ہوتاہے لیکن کچھ ایسے شعبے ہیں جو ادارے کی پہچان بن جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شعبہ اردو، عربی،سنسکرت، اسلامک اسٹڈیز اور اس طرح کے دیگر اورینٹل شعبوں کا بنیادی ڈھانچہ بہتر ہونا چاہئے۔ انھوں نے صدر شعبۂ اردو پروفیسر محمد علی جوہر کی ستائش کی۔
اس سے قبل صدر شعبہ اردو پروفیسر محمد علی جوہر نے رشید احمد صدیقی کا اجمالی تعارف کراتے ہوئے ان کی خدمات جلیلہ کا ذکر کیا۔انہوں نے بتایا کہ شعبہ اردو کی ترقی میں کس طرح شیخ الجامعہ کا ہر قدم پر ہمیں تعاون حاصل رہا، ان کے تعاون کے بغیر آڈیٹوریم کی تعمیر اور شعبے کی دیگر ضروریات کی تکمیل نہیں ہوسکتی تھی۔ کوئی بھی ایسا موقع نہیں آیا جب وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا دامے درمے اور سخنے تعاون نہ ملا ہو۔ کووِڈ کے زمانے میں ۵۰۰ صفحات پر مشتمل ’’رفتار‘‘ شائع ہوکر منظر عام آنے کے بعد ریفرینس بک کی حیثیت سے شمار ہونے لگا ۔
پروفیسر سید سراج الدین اجملی اور پروفیسر قمرالہدیٰ فریدی نے شعبہ اردو میں رشید احمد صدیقی سے معنون آڈیٹوریم کی تعمیر پر وائس چانسلر اور چیئرمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شعبہ کی ترقی میں اس ادارے کے سربراہ کا سب سے اہم کردار ہوتاہے۔یونیورسٹی کی تعمیرات اور علمی ترقیات میں ہمارے وائس چانسلر کا اہم کردار رہا ہے۔سابق چیئرمین شعبہ اردو اور مدیر سہ ماہی فکرو نظرپروفیسر سید محمد ہاشم نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے یونیورسٹی کو ہمہ جہت ترقیات سے ہمکنار کیا ہے، کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جہاں ان کی محبت کے نقوش نہ ثبت ہوں۔انہوں نے یونیورسٹی میں کام کو ترجیح دی ہے۔پروگرام میں شعبہ اردو کے اساتذہ، ریسرچ اسکالرز،اور طلباء کے ساتھ ہی دوسرے شعبوں کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کے اراکین بھی شریک ہوئے۔نظامت کے فرائض صدر شعبۂ اردو نے انجام دیے جبکہ ڈاکٹر آفتاب عالم نجمی نے کلمات تشکر ادا کئے۔