نئی دہلی(پریس رلیز): شعبہ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جانب سے بی اے اور ایم اے کے جدید طلبہ وطالبات کے لئے پروفیسر عبدالماجد قاضی، صدر شعبہ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی صدارت میں انڈیکشن پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں اس سال شعبہ¿ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بی اے اور ایم اے میں داخلہ پانے والے طلبہ وطالبات اورشعبہ کے تمام اساتذہ نے شرکت کی۔
پروگرام کے آغاز میں صدر شعبہ پروفیسر عبدالماجد قاضی نے نئے طلبہ وطالبات کا استقبال کیا ، آپ نے جامعہ میں عربی زبان کی تدریس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی تاسیس کے وقت ہی سی یہاں عربی زبان کی تعلیم دی جارہی ہے، آپ نے جامعہ میں عربی زبان کی تدریس پر گفتگو کرتے ہوئے شعبہ کی تاریخ اور کورسیز پر تفصیل سے روشنی ڈالی، صدر شعبہ نے اپنی گفتگو میں طلبہ وطالبات سے مخاطب ہو کر کہا کہ اب آپ کا اس عظیم ادارہ میں داخلہ ہوگیا اس لئے آپ کے لئے ضروری ہے کہ آپ اس کے قوانین کی پوری پابندی کریں اور کوئی بھی ایسا عمل آپ سے نہ سرزد ہو جو یونیورسٹی اور خود آپ کے لئے بدنامی کا سبب بنے آپ شعبہ کے تمام ثقافتی و ادبی پروگراموں میں شرکت کریں جس سے آپ کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں نیز کلاسیز کی پابندی بھی کریں۔
اس کے بعد سابق صدر شعبہ¿ عربی اور انڈیا عرب کلچرل سینٹر، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈائریکٹر پروفیسر محمد ایوب ندوی نے خطاب کیا اور کہا کہ آپ سب مختلف علاقوں اور مدارس سے تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے یہاں آئیں ہیںلہذا یہاںایک دوسرے کا احترام کریں ، یونیورسٹی میں کھلے ذہن کے ساتھ تعلیم حاصل کریں، آپ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ہمارے شعبہ کے طلبہ کی امیج دوسرے شعبوں کے اساتذہ کی نظر میں بہت اچھی رہی ہے اس لئے ہمیں امید ہے کہ آپ لوگ بھی اس شناخت کو قائم رکھیں گے اور محنت اور لگن کے ساتھ تعلیم حاصل کریں گے ۔
آپ کے بعد شعبہ کے سابق صدر پروفیسر حبیب اللہ خان نے نئے طلبہ وطالبات کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں کے اساتذہ کے ساتھ یونیورسٹی کے تمام وسائل سے بھر پور استفادہ کیجئے کیونکہ انسان درس کے علاوہ ادارہ کے ماحول اور دوسری چیزوں سے بہت کچھ سیکھتا ہے، آپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو کا مقولہ ہے”با ادب با نصیب“ اور حقیقیت یہ ہے کہ با ادب انسان اپنی زندگی میں ہمیشہ کامیاب ہوتا ہے اس لئے آپ اپنے اساتذہ اور بڑوں کا احترام کریں۔
پروفیسر نسیم اختر ندوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ لوگ یہاں ہندوستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ہیں لہذا ایک دوسرے سے استفادہ کیجئے ایک دوسرے کے ساتھ رہ کر تبادلہ خیال کریں۔ آپ کا داخلہ شعبہ¿ عربی میں ہوا ہے اس لئے عربی زبان میں ایک دوسرے سے بات بھی کریں ۔
آپ کے بعد ڈاکٹر صہیب عالم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ میری تعلیم اسی شعبہ میں ہوئی ہے آپ کو یہاں کے اساتذہ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا لہذا آپ سب شعبہ اور دوسرے شعبوں کے اساتذہ سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کریں۔
اس کے بعد ڈاکٹر ہیفا شاکری نے تمام طلبہ وطالبات کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اگر لڑکیوں کو یونیورسٹی میں کوئی دشواری ہو تو ہم اساتذہ سے رابطہ کریں ہم سب ہمیشہ انھیں حل کرنے کو تیار ہیں نیز انھوں نے یونیورسٹی کے امتحانات کے نظام اور سیکورٹی کے ضوابط کے بارے میں گفتگو کی۔
موصوفہ کے بعد ڈاکٹر اورنگ زیب اعظمی نے طلبہ کی انجمن ”النادی العربی“ کا تعارف پیش کیا اور سال بھر منعقد ہونے والے ثقافتی وادبی پروگراموں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
ان کے بعد ڈاکٹر محفوظ الرحمن نے اپنی گفتگو میں طلبہ کو شعبہ اور یونیورسٹی کی تمام سرگرمیوں میں حصہ لینے نیز لائبریری سے استفادہ کرنے اور کلاسیز کی پابندی کرنے کا مشورہ دیا۔
پروفیسر فوزان احمد نے شعبہ کے مضامین کے علاوہ اختیاری مضامین کو اختیار کرنے کے بارے میں گفتگو کی نیز اپنے اساتذہ سے مشورہ کرنے کی تلقین کی۔
ڈاکٹر عظمت اللہ نے طلبہ وطالبات کو محنت کو کامیابی کا ضامن بتاتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کی دعا کی۔
شعبہ کے تمام اساتذہ نے اپنا تعارف پیش کیا نیز جن مضامین کو پڑھاتے ہیں ان پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
آخرمیں صدر شعبہ عربی پروفیسر عبدالماجد قاضی نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔