علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ نباتیات کے زیر اہتمام حقوق املاک دانش (آئی پی آر) پر تین روزہ قومی ورکشاپ اور ہنر مندی فروغ پروگرام کا آغاز 25 فروری کو ہوا ، جس کا مقصد طلباء، ریسرچ اسکالرز، اور اساتذہ کو پودوں کے متنوع اقسام کے حقوق سمیت آئی پی آر کے نظریاتی اور عملی امور سے آگاہ کرنا ہے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے شعبہ نباتیات کی حصولیابیوں اور سائنسی خدمات کا ذکر کیا اور تحقیق و تعلیم کے میدان میں اساتذہ کی کامیابیوں کا بھی اعتراف کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی آر تقریباً ہر شعبے پر نافذ ہوتا ہے۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے دیگر شعبہ جات کے ساتھ مل کر انٹرڈسپلنری تحقیق کریں۔ انہوں نے اے ایم یو میں علاحدہ پیٹنٹ سیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پیٹنٹ فائلنگ کے لیے پالیسیاں مرتب کی گئیں جو یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں اور پیٹنٹ فائل کرنے کی پوری فیس یونیورسٹی خود ادا کرتی ہے۔افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی، پیٹنٹ و ڈیزائن کے ڈپٹی کنٹرولر مسٹر سمیر کمار سوروپ نے تعلیمی اداروں میں آئی پی آر کے کردار کے بارے میں گفتگو کی ۔ انھوں نے بتایا کہ ابھرتے ہوئے سائنس داں اپنے تصورات، علم اور مصنوعات کے غیر قانونی استعمال کو کیوں اور کیسے تحفظ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی اویئرنس مشن (این آئی پی اے ایم) کے اہداف کا بھی ذکر کیا ۔مہمان اعزازی ، اے ایم یو کی سابق طالبہ اور نیکسٹ جین لائف سائنسز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی بانی ڈاکٹر نغمہ عباسی نے آئی پی آر کو ذہن کی تخلیق قرار دیتے ہوئے کہاکہ پلانٹ سائنسز کے میدان میں پیٹنٹ فائلنگ، لوگو ڈیزائن اور آئی پی آر کے دیگر پہلوؤں کے بارے میں مناسب معلومات رکھنا ضروری ہے۔ڈین، فیکلٹی آف لائف سائنسز، پروفیسر ایم افضل نے لیبارٹریوں، اسٹارٹ اپس اور صنعتوں میں پروڈکٹس کی تیاری میں خاطر خواہ اضافے کے بارے میں گفتگو کی جو علوم کی تخلیق کا باعث بنتی ہے ۔ انھوں نے تحقیقی مقالات میں ڈاٹا استعمال کرنے اور جرائد میں اشاعت سے متعلق اخلاقی امور پر بھی روشنی ڈالی۔ شعبہ نباتیات کے سربراہ پروفیسر ایم بدرالزماں صدیقی نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں شعبہ کا جائزہ پیش کیا اور اساتذہ کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے آئی پی آر کے مختلف عناصر جیسے کہ پیٹنٹ، ڈیزائن، ٹریڈ مارک، کاپی رائٹ اور پودوں کی اقسام کے حقوق پر بھی گفتگو کی۔آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر شمس الحیات نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔