دوموٹرسائیکلوں کی ٹکرکے بعد جھگڑا شروع ہوااورہجوم نے نوجوان کو لنچنگ کا شکار بنادیا
جئے پور: جے پور میں دوموٹرسائیکلوں کی ٹکر کے بعد جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس درمیان معاملہ کو سلجھانے کے نام پر جمع ہوگئی بھیڑ ایک موٹر سائیکل سواراقبال نامی نوجوان سے جھگڑنے لگ گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ لڑائی خوفناک شکل اختیار کرگئی۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ بھیڑ نے اقبال کو بری طرح مارا پیٹا۔جمعہ کی رات کو رونما ہونے والے اس واقعہ کے فوراً بعد شدید طورپر زخمی بیس سالہ نوجوان اقبال کو ایس ایم ایس ہسپتال میں داخل کرایا گیا،جہاں دوران علاج اس نے دم توڑدیا۔ وہ رام گنج کا رہنے والا تھا۔
اقبال کی موت پر مشتعل لوگوں کی بڑی تعداد ہفتے کی صبح سڑکوں پر نکل آئی۔ بازار بند اور سڑکیں بلاک کر دی گئیں۔ امن و امان کی بگڑتی صورتحال کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔دریں اثناء ڈی جی پی امیش مشرا نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔خبروں میں بتایا جارہاہے کہ ڈرون کے ذریعے کشیدہ علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔
مقتول اقبال،جسے بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
جے پور کے پولیس کمشنر بیجو جارج جوزف نے فون پر بی بی سی ہندی کو بتایاکہ "حالات فی الحال قابو میں ہیں۔ ہم نے اس معاملے میں 14 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔”
مقامی کانگریس ایم ایل اے رفیق خان نے بی بی سی کو بتایا، "ہم نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو پرسکون کیا ہے اور اب صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔”ایم ایل اے رفیق خان نے حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے، "خاندان کے افراد کو پچاس لاکھ روپے دیے جائیں گے، ایک رکن کو کنٹریکٹ پر نوکری اور ایک ڈیری بوتھ دیا جائے گا۔”
Mob lynching in nowadays is considered a normal phenomenon in India. Everywhere it is being carried out by the extremist groups without any fear of law and order.#jaipurMoblynching#Jaipur#Lynching #Mob pic.twitter.com/WqTR1y3PsN
— Sabiha Haseen (@sabiha_haseen) September 30, 2023
ادھربی جے پی لیڈر لکشمی کانت بھردواج نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں حکومت کی طرف سے متاثرین کے خاندانوں کو دی جانے والی معاوضہ کی رقم کو امتیازی قرار دیا ہے۔ جبکہ خبروں میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مسلم تنظیمیں بھی حکومتی اعلان سے مطمئن نہیں ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے، مستقل سرکاری نوکری اور مجرموں کو سزائے موت دی جائے۔
خبروں کے مطابق جے پور کے رام گنج، پھوٹا کھرا کا رہنے والا یہ نوجوان جمعہ کی رات 10.30 بجے جے سنگھ پورہ کھوڑ سے گھر جا رہا تھا۔ اسی درمیان اقبال کی موٹر سائیکل دوسری موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔ اس بات کو لے کر دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا اور پھر دونوں نے اپنے اپنے اطراف کے لوگوں کو بلانا شروع کر دیا اسی درمیان جمع ہوچکی بھیڑکی اقبال سے لڑائی شروع ہوگئی،جس کے بعد اسے بری طرح تشدد کا شکار بنایا گیاجس میں اقبال شدید زخمی ہو گیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور اقبال کو تشویشناک حالت میں ایس ایم ایس ہسپتال کے ٹراما میں داخل کرایا جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس ایم ایس اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دیا۔ پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کو بلا کر موقع سے شواہد اکٹھے کیے اور اقبال کی موٹر سائیکل تھانے میں کھڑی کر دی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رات گئے چھاپہ مارا۔ پولیس نے اقبال کے قتل میں ملوث 2 سے 3 ملزمان کو پکڑ لیا ہے۔
اقبال کی موت کی خبرجیسے ہی علاقے میںعام ہوئی،اہل علاقہ میں غم و غصہ پھیل گیا۔ انصاف کاعوامی مطالبہ کیا جانے لگا۔بہرحال پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔ رات گئے تک قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مشتبہ افراد کی تلاش میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ اقبال کے قتل سے متعلق کئی افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس بھی پوری سرگرمی سے گواہوں سے معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔