نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو): جسٹس ادے امیش للت نے 49 ویں چیف جسٹس آف انڈیا کی کمان آج سنبھال لی۔ انہیں صدارتی محل یعنی راشٹرپتی بھوان میں منعقدہ حلف برداری تقریب کے دوران صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے حلف دلوایا۔ تقریب کے دوران نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی اور متعدد مرکزی وزرا کے علاوہ رخصت پذیر چیف جسٹس این وی رمنا بھی موجود تھے۔
نئے چیف جسٹس کا پورا نام ادے امیش للت ہے، جو 9 نومبر 1957 کو سولاپور، مہاراشٹر میں پیدا ہوئے تھے۔ جون 1983 میں ان کا مہاراشٹرا اور گوا بار کونسل میں بطور وکیل اندراج ہوا۔ اس کے بعد جنوری 1986 میں دہلی آنے سے پہلے دسمبر 1985 تک بامبے ہائی کورٹ میں پریکٹس کی۔ نئے چیف جسٹس فوجداری قانون کے ماہر ہیں۔ وہ 2جی مقدمات میں سی بی آئی کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ وہ مسلسل دو مرتبہ سپریم کورٹ کی لیگل سروسز کمیٹی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ انتہائی نرم طبیعت کے مالک امیش للت ہندوستان کی تاریخ کے دوسرے چیف جسٹس ہیں جو سپریم کورٹ کے جج بننے سے پہلے کسی ہائی کورٹ میں جج نہیں رہے۔ وہ وکیل سے براہ راست اس عہدے تک پہنچے ہیں۔ ان سے پہلے 1971 میں ملک کے 13ویں چیف جسٹس ایس ایم سیکری کو یہ موقع عنایت ہوا تھا۔
یاد رہے کہ جسٹس ادے امیش للت نے 10 جنوری 2019 کو ایودھیا کیس کی سماعت کرنے والی 5 ججوں کی بنچ سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ دراصل موصوف تقریباً 20 سال قبل ایودھیا تنازعہ سے متعلق ایک فوجداری کیس میں یو پی کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے وکیل رہ چکے تھے۔ نئے چیف جسٹس یو یو للت نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے کئی اہم فیصلے سناچکے ہیں۔ ان میں سب سے اہم تین طلاق کے خلاف عدالت عظمیٰ کا فیصلہ بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ کیرالہ کے پدمنابھاسوامی مندر پر تراوانکور کے شاہی خاندان کا دعویٰ اور پوکسو سے متعلق قانون پرسنائے گئے فیصلے اہم ہیں۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس این وی رمنا 26 اگست کو ریٹائر ہو گئے، اس کے بعد جسٹس ادے رمیش کو چیف جسٹس آف انڈیا مقرر کیا گیا ہے۔ نئے چیف جسٹس کی مدت کار تین ماہ سے بھی کم ہوگی اور وہ 8 نومبر کو اس عہدہ سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ یوں جسٹس یو یو للت کی میعاد صرف 74 دن ہوگی۔ سی جے آئی کے طور پر جسٹس للت کالجیم کی سربراہی کریں گے جس میں جسٹس چندرچوڑ، جسٹس کول، جسٹس نذیر اور جسٹس اندرا بنرجی شامل ہوں گے۔