نئی دہلی، 5 جون (یو این آئی) موجودہ دور میں ہمہ جہت ترقی کے لئے سائنس تیکنالوجی کو لازم قرار دیتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی زبان کےفروغ میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے یہ بات انہوں نے کونسل کے صدر دفتر میں اردو اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے منعقدہ میٹنگ میں کہی انہوں نے کہا کہ ہر سطح پر کوشش ہورہی ہے کہ مواد کو ای فارمیٹ میں لایا جائے۔ قومی اردو کونسل بھی اس سلسلے میں مسلسل کام کرتی رہی ہے۔ کونسل کے ای کتاب موبائل ایپ، بلاگ، ای لائبریری ویب سائٹ، اردو آن لائن لرننگ ویب سائٹ وغیرہ سے بڑی تعداد میں ملک اور بیرونِ ملک سے اردو آبادی استفادہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ زبانوں کے شانہ بشانہ چلنے کے لیے آج اس میں توسیع اور اَپ گریڈیشن کی ضرورت ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپنے پلیٹ فارم کو اَپ گریڈ کرکے سبھی مواد کو ڈیجیٹلائز کیا جائے۔ انٹرنیٹ سے بچوں اور نوجوانوں کی وابستگی اور دلچسپی کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ انھیں مواد کی فراہمی آسان ہو۔ اسی مقصد کے تحت اسمیٹنگ کا انعقاد کیا گیا تاکہ اردو آبادی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکے۔
پروفیسر ارمان رسول فریدی (چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس، علی گڑھ) نے کہا کہ آج کا دور ٹیکنالوجی کا ہے اور گلوبل ورلڈ میں کسی بھی زبان کی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ضروری ہے۔ اردو ورلڈ نیٹ بنانے کی بھی ضرورت ہے اور اس کام کو قومی اردو کونسل سے بہتر اور کوئی دوسرا ادارہ انجام نہیں دے سکتا۔
پروفیسرمحمد جہانگیر وارثی (چئیرمین شعبۂ لسانیات، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) نے کہاکہ اردو زبان کے فروغ کے حوالے سے قومی کونسل کا مینڈیٹ شروع سے بالکل واضح ہے۔ اردو ایک کمیونیکیشن کی زبان بن کر عالمی سطح پر ابھری ہے اور اس میں قومی کونسل کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔ انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کے استعمال میں بھی این سی پی یو ایل نے سرگرمی دکھائی ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر کتابوں کی فہرست، میگزین اور جنرلز، مضامین (یونی کوڈ فارمیٹ میں) اور ای پب و پی ڈی ایف کی صورت میں کتابیں موجود ہیں۔ اردو زبان کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال اور اس کو اپڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
پروفیسر منصف عالم (ڈپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس، جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی کی اہمیت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اس کے بغیر زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے۔ آج کوئی بھی کام بغیر تکنیکی سہارے کے ممکن نہیں ہے۔ ڈاکٹر محمد معمور علی (اسسٹنٹ پروفیسر، ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ٹریننگ اینڈ نان فارمل ایجوکیشن، آئی اےایس ای، جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے کہاکہ آج کے زمانے میں اردو یا اس جیسی کسی بھی زبان کو ٹیکنالوجی کا استعمال ضرور آنا چاہیے۔ زبان سیکھنے والے کو اس کا استعمال اور اس سے فائدہ اٹھانے کا ہنر آنا ضروری ہے۔ تدریس کے حوالے سے ٹیکنالوجی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ کونسل کا یہ اقدام قابل تحسین ہے کہ وہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے اَپ گریڈیشن کے بارے میں سوچ رہی ہے۔
اس پروگرام میں جناب پرشانت ورما (پروگرام مینیجر ٹیکنکل سولیوشن ڈیجٹل انڈیا بھاشنی ڈویژن، ڈی آی سی، مائٹی)، جناب سید محمد احمد (سی ٹی او، لاریب انٹرنیشنل ، نئی دہلی) نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔میٹنگ میں قومی اردو کونسل کی اسسٹنٹ ڈائرکٹر (اکیڈمک)ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی،ریسرچ آفیسر شاہنواز محمدخرم، ریسرچ اسسٹنٹ محمد افضل حسین خان ، پروجیکٹ اسسٹنٹ محمد افروز وغیرہ موجود رہے۔