سری نگر،17ستمبر(یو این آئی)جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول کوکرناگ کے جنگل علاقے میں اتوار کو مسلسل پانچویں روز بھی سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان شدید گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔معلوم ہوا ہے کہ اتوار کی صبح تصادم کی جگہ متعدد آئی ای ڈی دھماکے ہوئے جس وجہ سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے کمین گاہ کو پوری طرح سے تباہ کیا ۔پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ تصادم آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔اطلاعات کے مطابق گڈول کوکر ناگ میں پانچویں روز بھی سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ جاری ہے۔معلوم ہوا ہے کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب بھی دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھی ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ جنگلی علاقے میں کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہ ہو سکے۔انہوں نے بتایا کہ کمین گاہ کو مارٹر شیلوں سے تباہ کیا گیا ہے ۔ان کے مطابق چونکہ یہ دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہے لہذا آپریشن میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون کے کیمرا کے ذریعے تصادم کی جگہ تین لاشوں کو دیکھا گیا ہے تاہم سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وہاں پر مزید ملی ٹینٹ موجود ہیں۔
بتادیں کہ سیکورٹی فورسز نے بدھ کے روز ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا جس دوران تاک میں بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی ہمایوں بٹ، کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔دریں اثنا پولیس سربراہ دلباغ سنگھ، اے ڈی جی پی وجے کمار ، کور کمانڈر کوکر ناگ میں خیمہ زن ہیں اور وہ آپریشن کی از خود نگرانی کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس فوج اور پولیس کے سینئر آفیسران گراونڈ پر موجود سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ہدایات دے رہے ہیں۔