ممکنہ طور پر زہر دئیے جانے کی خبر کی کہیں سے بھی تصدیق نہیں،قیاس کے گھوڑے دوڑانے کاسلسلہ برقرار
ممبئی (یو این آئی/ ایجنسیاں) مفرور انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کاسکر کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں پاکستان کے کراچی کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے ۔اطلاعات کے مطابق ممبئی کے رہائشی 68 سالہ داؤد کو ممکنہ طور پر زہر دیا گیا ، حالانکہ ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک اس خبر کی کہیں سے بھی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔آئی ایس آئی کا حمایت یافتہ داؤد 12 مارچ 1993 کے سلسلہ وار دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ ہے، جس میں 257 افراد ہلاک، 713 دیگر زخمی اور کئی کروڑ کی املاک کو نقصان پہنچا۔ذرائع کے مطابق ممبئی پولیس انڈر ورلڈ ڈان کے اسپتال میں داخل ہونے کے بارے میں اس کے رشتہ داروں سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہندوستانی حکام داؤد کی تلاش میں ہیں۔ وہ کراچی میں رہتا ہے اور اکثر خلیجی ممالک کا سفر کرتا رہتا ہے۔
بتادیں کہ داوود کی موت کی خبریں کئی بارمنظرعام پرآچکی ہیں اوربالآخریہ خبریں افواہ ہی ثابت ہوئیں۔ یاد رہے کہ سال 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران خبر آئی تھی کہ 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا ماسٹرمائنڈ داؤد ابراہیم کورونا پازیٹیو پایا گیا، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق داؤد ابراہیم اوراس کی اہلیہ دونوں کورونا سے متاثرتھے اورانہیں کراچی کے آرمی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ تاہم کچھ عرصے بعد داؤد ابراہیم کی موت کی خبرافواہ ثابت ہوئی۔ اس سے قبل سال 2017 میں پاکستان میں داؤد کے دل کا دورہ پڑنے کی خبر میڈیا میں آئی تھی۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ داؤد ابراہیم کو برین ٹیومرتھا اوراسی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ پاکستانی میڈیا نے تب خبردی کہ داؤد ابراہیم کوکراچی کے کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ سال 2016 میں بھی داؤد کے بیمارہونے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق داؤد ابراہیم کو8 سال قبل گینگرین ہوا تھا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق گینگرین کا زخم گھرمیں ٹہلتے ہوئے لگنے والی چوٹ کی وجہ سے ہوا۔ تب یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ گینگرین کی وجہ سے داؤد کی حالت خراب تھی اوراس کے پیر کاٹنے تک کی نوبت آگئی تھی۔