نئی دہلی (یواین آئی) کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مودی حکومت کے ‘ون نیشن ون الیکشن’ کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے اسے ریاستوں پر حملہ قرار دیا اور کہا کہ یہ ملک کے وفاقی نظام کے خلاف ہے۔مسٹر راہل گاندھی نے کہاکہ ’’ہندوستان یعنی بھارت ریاستوں کا اتحاد ہے۔ ‘ایک قوم، ایک انتخاب’ کا نظریہ یونین اور اس کی تمام ریاستوں پر حملہ ہے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے بھی اس معاملے پر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہاکہ "جسے ‘ون نیشن ون الیکشن’ کہا جا رہا ہے اس پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی تشکیل ایک رسمی مشق ہے اور اس کام کے عمل کو سامنے لانے کا وقت شک پیدا کرتا ہے۔ اس تناظر میں اختیار کی گئی شرائط اور سفارشات کا تعین من مانی کیا گیا ہے۔ کمیٹی کی تشکیل بھی اپنی مرضی کے مطابق طے کی گئی ہے اور اسی وجہ سے لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کل رات اس کمیٹی کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔خیال رہے کہ سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک ملک، ایک الیکشن کے امکان کو تلاش کرنے کے لیے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اس میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری کو بھی شامل کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے شمولیت سے انکار کر دیا۔ادھیر رنجن چودھری کے مطابق یہ کمیٹی آئینی طور پر درست نہیں ہے۔ اس کے علاوہ یہ عملی اور منطقی نقطہ نظر سے بھی مناسب نہیں ہے۔ یہ کمیٹی بھی عام انتخابات کے قریب آنے پر بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کو اس کمیٹی میں نہ رکھنا جمہوری نظام کی توہین ہے۔ اس صورت حال میں میرے پاس کمیٹی کا رکن بننے کی دعوت کو ٹھکرانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔