ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوتین نے روسی فوج کی تعداد میں 1.8 لاکھ افراد کے اضافے کا حکم جاری کیا ہے۔ اس طرح ملک کی فوج کی مجموعی تعداد 15 لاکھ ہو جائے گی۔صدارتی فرمان کو کرملن ہاؤس نے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیا ہے۔ یکم دسمبر 2024 سے نافذ العمل ہونے والے فرمان کے مطابق روسی افواج کے مجموعی اہل کاروں کی تعداد 2389130 افراد مقرر کی گئی جن میں 15 لاکھ فوجی ہوں گے۔ اس سے قبل یکم دسمبر 2023 سے نافذ العمل سابق فرمان میں روسی افواج کے مجموعی اہل کاروں کی تعداد 2209130 افراد مقرر کی گئی تھی جن میں 13.2 لاکھ فوجی تھے۔
عسکری تحقیق کے معروف ادارے ‘انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز’ کے مطابق اس نوعیت کے اضافے سے روس حاضر خدمت فوجیوں کی تعداد کے لحاظ سے امریکا اور بھارت سے اوپر چلا جائے گا۔ اس طرح وہ فوج کے حجم کے اعتبار سے چین کے بعد دوسرے نمبر پر آ جائے گا۔ چین کے پاس اس وقت بیس لاکھ سے کچھ زیادہ حاضر خدمت فوجی موجود ہیں۔
روسی صدر پوتین نے جون میں بتایا تھا کہ تقریبا 7 لاکھ فوجی یوکرین میں اس کارروائی میں شریک ہیں جس کو کرملن ہاؤس "اسپیشل ملٹری آپریشن” کا نام دیتا ہے۔سال 2022 کے موسم خریف میں یوکرین کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے 3 لاکھ ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کے بعد روسی حکام نے یوکرین میں لڑنے والی فوج کی صفوں کو بھرنے کے لیے رضاکار فوجیوں پر انحصار کیا۔ ان رضاکاروں کو نسبتا پر کشش تنخواہیں دی گئیں۔