نئی دہلی (یو این آئی) ریلوے کی وزارت نے ہفتہ کو نئی دہلی اسٹیشن پر بھگدڑ کے بارے میں منگل کو میڈیا میں شائع ہونے والی ریلوے پروٹیکشن فورس (آرپی ایف) کی رپورٹ کو "غلط اور گمراہ کن” قرار دیا۔آج یہاں ایک بیان میں، ریلوے کی وزارت نے کہا کہ آج کچھ میڈیا رپورٹس میں نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے بارے میں آر پی ایف کی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا جو "غلط اور گمراہ کن” ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ناردرن ریلوے نے واقعے کی تحقیقات کے لیے دو رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کی جانب سے 100 سے زائد ذاتی بیانات جمع کیے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے نئی دہلی اسٹیشن پر گزشتہ سنیچر کو ہوئی بھگدڑ سے متعلق اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسٹیشن پر پریاگ راج کے لیے خصوصی ٹرین کا پلیٹ فارم تبدیل کرنے کے اعلان کے بعد افراتفری مچ گئی اور فٹ اوور برج پر مسافر ایک دوسرے پر گرنے لگے، جس کی وجہ سے 20 مسافر ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہوگئے۔نئی دہلی کے آر پی ایف پوسٹ کے انچارج انسپکٹر نے اتوار کو سینئر ڈویژنل سیکورٹی کمشنر (کوآرڈینیشن) کو ایک رپورٹ پیش کی، جس میں اس واقعہ کے بارے میں تفصیلی اطلاعات دی گئیں۔ تاہم، ریلوے حکام کے دعوے اور آر پی ایف کی رپورٹوں میں ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے فرق ہے۔
رپورٹ میں انسپکٹر انچارج نے لکھا ہے کہ 15 فروری کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر عام دنوں کی طرح پریاگ راج کی طرف جانے والی بھیڑ بھاڑ والی ٹرینوں کو انسپکٹر، نئی دہلی کے ہمراہ آر پی ایف پوسٹ نئی دہلی اور ڈویژن کی دیگر پوسٹوں سے آئے اسٹاف کے ہاتھوں کمبھ میلے کے دوران بھیڑ کو عام دنوں کی طرح آسانی سے گزرنے دیا جا رہا تھا۔ ٹرین نمبر 12560 شیو گنگا کے پلیٹ فارم ۔12 سے روانہ ہونے کے بعد اچانک اسٹیشن پر مسافروں کی بھیڑ بڑھنے لگی جس کی وجہ سے فٹ اوور برج نمبر 2 اور 3 پر پلیٹ فارم 12-13، 14-15 اور 16 پر ٹریفک جام ہوگیا، جس سے لوگوں کے دم گھٹنے لگے۔ موقع پر اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر (نئی دہلی) فٹ اوور برج 2 پر پہنچے، ہجوم کا جائزہ لیا اور اسٹیشن ڈائریکٹر کو مزید ٹکٹ نہ بیچنے کی تنبیہ کی اور انہیں محتاط رہنے کو کہا کیونکہ زیادہ بھیڑ کا امکان تھا۔
رپورٹ کے مطابق آر پی ایف انچارج نے سی سی ٹی وی کے ذریعے ایک اعلان کیا اور تمام آن ڈیوٹی عملے کو فوری طور پر مذکورہ پلیٹ فارم اور فٹ اوور برج پر پہنچنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے اسٹیشن ڈائریکٹر سے کہا کہ وہ اسپیشل ٹرین کو فوری طور پر چلانے کا حکم دیں اور وہ خود عملے کے ساتھ فٹ اوور برج 2 پر موجود رہیں اور دیگر افسران کو ہدایت دی کہ وہ فٹ اوور برج پر پہنچ جائیں۔اس دوران اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر (نئی دہلی) خود فٹ اوور برج 3 پہنچے اور عملے کے ساتھ مل کر انہوں نے فٹ اوور برج 3 کو کلئر کرنے کی کوشش کی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب ریلوے پروٹیکشن فورس فٹ اوور برج 2 اور 3 کو کلئر کرنے کی کوشش کر رہی تھی، اس وقت تقریباً 20:45 بجے ایک اعلان ہوا کہ پریاگ راج جانے والی کمبھ اسپیشل پلیٹ فارم 12 سے روانہ ہوگی لیکن کچھ دیر بعد اسٹیشن پر دوبارہ اعلان کیا گیا کہ کمبھ اسپیشل پلیٹ فارم 16 سے روانہ ہوگی جس کی وجہ سے مسافروں کے درمیان بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ۔گاڑی نمبر 12418 پریاگ راج کے ایکسپریس کے مسافروں کی بھیڑ بھی پلیٹ فارم نمبر 14 پر موجود ہونے کی وجہ سے مسافروں کی آمدو رفت رک گئی تھی ۔ دوبارہ اعلان سننے کے بعد مسافر پلیٹ فارم نمبر 12 – 13- اور 14 – 15 سے سیڑھیوں پر چڑھنے اور اترنے لگی جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی اور مسافر ایک دوسرے پر چڑھنے لگے۔ مندرجہ بالا معلومات آن ڈیوٹی اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ نئی دہلی کو 20.48 بجے سیکٹر انچارج اسسٹنٹ سب انسپکٹر دھنیشور نے سی سی ٹی وی کے ذریعے مطلع کیا اور آر پی ایف کے عملے اور پورٹرز کی مدد سے زخمی مسافروں کو قریبی اسپتالوں (رام منوہر لوہیا اسپتال، لوک نائک جے پرکاش اسپتال اور پی سی آر نارائنس اسپتال اور دہلی پولیس کے ذریعے اسپتال بھیج دیا گیا۔
دریں اثنا، اسسٹنٹ سیکورٹی کمشنر (نئی دہلی) کی ہدایت پر، پولیس انسپکٹر، نئی دہلی اجمیری گیٹ کی طرف پہنچے اور تمام داخلی دروازے بند کرائے اور حالات بہتر ہونے تک انہیں اسی طرح رکھا۔ اعلیٰ حکام کو موقع پر ہی مذکورہ کارروائی کی اطلاع دی گئی۔
اس دوران اسٹیشن ایریا میں موبائل نیٹ ورک خراب ہونے کی وجہ سے اس حوالے سے تمام پیغامات کا تبادلہ سی سی ٹی وی اور ڈائری کے عملے کے ذریعے کیا گیا اور ڈویژنل سیکیورٹی کنٹرول روم کو بھی سی سی ٹی وی کے عملے کی جانب سے واقعے سے آگاہ کیا گیا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریلوے بورڈ کے چیئرمین، ڈائریکٹر جنرل ریلوے سیکورٹی فورس، انسپکٹر جنرل ریلوے بورڈ، پرنسپل چیف سیکورٹی کمشنر ناردرن ریلوے، ڈپٹی انسپکٹر جنرل (پروجیکٹ)، سینئر ڈویژنل سیکورٹی کمشنر دہلی، ریلوے، جی آر پی اور دہلی پولیس کے سینئر افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔حکام نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا۔ موقع سے ہی سب انسپکٹر کلدیپ کو ان کے عملے کے ساتھ مذکورہ تمام اسپتالوں میں بھیجا گیا جہاں سے بتایا گیا کہ کل 30 زخمی مسافروں کو مذکورہ تین اسپتالوں میں بھیجا گیا ہے جن میں سے 20 مسافروں کی موت ہوگئی اور 10 مسافر زخمی ہوگئے جن کا علاج کیا جارہا ہے۔
18 ایمبولینس، 18 پی سی آر اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں۔ ریلوے کی جانب سے جاں بحق اور زخمی مسافروں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے اور اسپتالوں میں ہی مرنے والوں اور زخمیوں کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کیا گیا ہے۔ادھرنئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں کئی لوگوں کی موت پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے یوتھ کانگریس نے منگل کو یہاں احتجاج کرتے ہوئے اس واقعہ کے لئے ریلوے وزیر اشونی ویشنو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے مسٹر ویشنو کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔یوتھ کانگریس کے ترجمان ورون پانڈے نے یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے والے نوجوانوں نے زبردستی ریلوے منسٹری کی طرف بڑھنے کی کوشش کی، لیکن پولیس کی بھاری تعیناتی کی وجہ سے انہیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مظاہرین نے وزیر ریلوے کا پتلا نذر آتش کیا اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ‘موت کی تعداد نہ چھپاؤ’، ‘بھگدڑ نہیں، قتل عام’ جیسے نعرے لکھے ھے۔مسٹر پانڈے کے مطابق اس دوران یوتھ کانگریس کے صدر ادے بھانو چب نے احتجاجی نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھگدڑ یا حادثہ نہیں ہے بلکہ قتل عام ہے۔ وزیر ریلوے اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں اس لیے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہئے ۔