پہلا انعام عمرہ کا پیکیج حاصل کیا سالوکھ گائوں کی ا ماریہ خالد منڈے نے
ممبئی:بمقام انور بوبیرے ہال میں سیرت مصطفی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا جلسہ تقسیم انعامات منعقد کیا تقریب کی صدارت مفتی فیضان المصطفی،نے فرمائی۔معز الدین عثمانی ازہری (خرم میاں)،سید اکرام الحق مصباحی قادری ،محمد آصف رضا برکاتی ، مفتی عاقب کھربے،مفتی شمس الہدی،مفتی فیض احمد مصباحی مہمانان کے طور پر شریک ہوئے۔قاری معین احمد کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔مومن فیاض احمد غلام مصطفی کی بھیجی رپورٹ کے مطابق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا سید اکرام الحق مصباحی نے کہا کہ تاریخیت، کاملیت،جامعیت صرف حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو ہی حاصل ہیے۔اگر آپ دونوں جہان میں کامیاب بننا چاہتے ہیں تو سیرت مصطفٰی صلی علیہ وسلم کا مطالعہ لازمی کر لیں۔نبی صلی اللّٰہ علیہ السلام کا ہر پہلو قابل تقلید ہیے۔فرائض کی پابندی کے ساتھ ساتھ سیرت کا مطالعہ کریں۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کو اپنے دلوں منور کر دیں۔مائیکل ہارڈ کی کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ یہودی ہونے کے باوجود اپنی کتاب میں دنیا کی مشہور ترین شخصیات میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک نمبر پر رکھا ہیے۔چودہ سو سال پہلے انہوں نے کہا تھا کہ میں نبی ہوں اور آج بھی لوگ ان کے دین کو قبول کر رہے ہیں۔اگر ہم نجات چاہتے ہیں کامیابی چاہتے ہیں عزت چاہتے ہیں تو حضور نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی سیرت کو اپنانے کی سخت ضرورت ہیے۔ہر طبقے ، ٹیچر ،وکیل ،طلبہ ، ڈاکٹر ،بڑی عمر کے ہزاروں لوگوں نے سیرت مصطفی کا مطالعہ کیا یہ بڑی بہترین بات ہے۔
تحریک کا تعارف قاری آ صف برکاتی نے پیش کیا اور کہا کہ تحریک فروغ اسلام علماء کرام کا نورانی قافلے کی آ پ زیارت کر رہیے ہیں۔مذہبی اور علمی اور علما کرام سے ملاقات کر کے دین کی تبلیغ کریں یہ وقت بیٹھنے کا نہیں ہیے اب کچھ کرنے کا ہیے اور یہ عثمانی شہزادہ مسلسل یہ کام کر رہے ہیں۔اپنے آپ کو وقف کیا ہو۔ملک کے کونے کونے میں تحریک کو پھیلانے میں لگے ہوئے ہیں۔تحریک ناموسِ رسالت پر بہت کام کرنا ہیے۔
خطبہ صدارت پیش کرتے ہوئے مفتی فیضان المصطفی نے کہا کہ علامہ عبد المصطفیٰ امجدی کی کتاب کو تو میں کرامت ہی سمجھتا ہوں۔ مصنف بہار شریعت کے چالیس شاگرد جن کے علمی ضلالت اور ولایت کی قسم کھائی جاسکتی ہیے۔ میدان میں یا عملی طور پر کام کریں تو پتہ چلتا ہے کہ یہاں تو ہر چیز قربان کرنا پڑھتا ہے۔ہم تحفظ رسالت کے لیے ان کے شانے بشانے چلیں۔مقابلے کے ذریعے سیرت مصطفی ﷺکے قریب آئیں۔عملی میدان میں ہمیں سپاہی بننے کی ضرورت ہے۔سیرت رسول کا کمپیٹیشن ہیے۔یہ دل کی دنیا بدل دیے انقلاب لے آئے۔انںکا ہر شعبہ اس کتاب میں موجود ہیے۔زندگی کا ایسا کون سا شعبہ ہیے جس میں حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے رہنمائی نہیں کی ہیے۔ جنھیں انعام ملا ان کو بہت مبارک اور جنھیں نہیں ملا ان کو دوہری مبارکباد انہوں نے آ خرت کا انعام حاصل کر لیا ہیے۔۔نوجوان کی تعداد کم ہیے اور خواتین کی تعداد زیادہ ہیے پچاس میں سے صرف چودہ انعام لڑکو نے اور بقیہ تمام انعامات خواتین نے حاصل کیا ہے۔
اس موقع پر سید معز الدین عثمانی ازہری (خرم میاں) نے کہا کہ ہر مسلے کا حل سیرت میں ہیے۔اور اس میں ہی ہر مسئلے کا حل تلاش کریں۔کس طرح سے حضور نے ذاتی زندگی کے مسئلے کو حل کرنے کا طریقہ بتایا ہیے اللہ تعالیٰ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اخلاق کو معیار بنایا ہیے۔آج کے حالات بتا رہیے ہی۔ کے اعلان نبوت کے بعد کس طرح سے تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تھا۔مایوس ہونے کی بالکل ضرورت نہیں ہیے۔سیرت کتاب کا مطالعہ کریں آپ کی زندگی با مقصد بن جائے گی۔کس طرح سے چالیس تک زندگی کا عملی نمونہ پیش کیا۔کب صبر کیا،کب تحمل کیاکب پیش قدمی کی،کب لڑائی کرنی ہیے۔اسلام سے دور ہیں تو سب کیا کرا دھرا رہ جائے گا۔ سامعین سے مخاب ہوتے کہا کہ آپ نے سیرت مصطفی ﷺ کا مطالعہ کر کے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہیے۔آج کے بعد سے ان کی زندگی میں کوئی ن کوئی تبدیلی ضرور آ گی۔کیونکہ آ پ لوگ دین سے قریب ہویے، سیرت مصطفی ﷺ سے قریب ہویے ہیں۔تقریب کی نظامت علامہ وقار احمد نظامی نے بہت ہی احسن طریقے سے انجام دی۔
مقابلے کا اوّل انعام عمرے کا پیکج اور خوبصورت ٹرافی سند اورتمغہ سالوکھ گائوں ماریہ خالد منڈے نے حاصل کیا۔دوّم انعام اکتیس ہزار روپیہ نقد قدآور ٹرافی کہکشاں ایوب شیخ (بھیونڈی) ، سوّم انعام اکیس ہزار روپیہ کے حق دار تین طلبہ رہیں علماء کرام کے اتفاق رائے سے اور بقول علامہ وقار عزیزی نے کہا کہ طلبہ نے کافی محنت کی ہے یہ تینوں طلبہ کو انعامات کی رقم علماء کرام نے اپنی جیب خاص سے ادا کی سوم انعام حاصل کرنے والے خو ش نصیب امیدوار نے نام اس طرح سے ہیں نمیرہ اصغر سہرے (سالوکھ) ،خان شبینہ ضیائالمصطفیٰ (بھیونڈی) ،عائشہ سمیر احمد مومن (بھیونڈی) پانچ خاص انعامات کے علاوہ پچاس ایسے طلبہ کو بھی ٹرافی اور پانچ سو روپے نقد تمغے سے نوازاگیا۔تقریب کو کامیاب بنانے میںحافظ دانش بوبڑے، مفتی ساجد پٹیل، مفتی فیض مصباحی، مولانا عامر کواری مصباحی، نعمان شیخ، بوبڑے عابد رضا، عرفات بھائی، انور انصاری، آفتاب عالم، افسر شیخ، سلمان مومن، شعیب بھائی، عتیق انصاری، مومن عمران نذیر،صدیقی ساجد اور مومن فیاض احمد غلام مصطفی ان بہت اہم کردار ادا کیا۔ادارے کی جانب سے ان تمام افراد کی حوصلہ افزائی کی اورانہیں خوبصورت ٹرافی اور تمغے سے نوازا گیا۔دعا کے بعدتقریب کاعمل مکمل ہوا۔