نئی دہلی (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (آپ) نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے لیے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔آپ کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا “سپریم کورٹ نے جمعہ کو مسٹر کیجریوال کو ضمانت دیتے ہوئے اپنے فیصلے میں جو لکھا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کی گرفتاری کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی اور مسٹر شاہ کا ہاتھ تھا۔ عدالت نے بھی انہی باتوں کا ذکر کیا جو ہم پہلے دن سے ہم کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) اور مسٹر شاہ کا مقصد مسٹر کیجریوال اور آپ کی سیاست کو تباہ کرنا، اراکین اسمبلی کو سبوتاژ کرنا اور حکومت گرانا ہے ۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ یہ لوگ ہمیں دہلی، پنجاب اور دہلی میونسپل کارپوریشن میں نہیں توڑ سکے اور لاکھ کوششوں کے باوجود ہماری حکومت نہیں گرا سکے، جب کہ ہمارے تمام لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ ہمارے لیڈروں کو جیل میں ڈالنے کے پیچھے ایک ہی مقصد تھا کہ ہمارے لیڈروں کو جھکایا جائے، لیکن مسٹر کیجریوال نے پوری ہمت کے ساتھ جیل کے اندر سے لڑنا قبول کیا مگر جھکنا قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا لیڈر ہے جو وزیر اعظم مودی کو جھکا سکتا ہے تو وہ صرف اروند کیجریوال ہے۔ کجریوال کو بہت سے مظالم، تکلیفوں اور اذیتوں کا نشانہ بنایا گیا لیکن وہ نہیں جھکے اور لڑتے رہے۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ آخر یہ نام نہاد شراب گھوٹالہ کیا ہے، جس کا ڈرامہ تین سال سے جاری ہے، جب کہ مسٹر کیجریوال، مسٹر منیش سسودیا یا میرے گھر سے ایک پیسہ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔ آج تک کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوا۔ اس کے بعد بھی گرفتاری کے بعد گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔
آپ کے لیڈر نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کی غیر قانونی گرفتاری کے اصل مجرم مسٹر شاہ ہیں۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی ) مسٹر شاہ کے پنجرے میں قید ہے اور ان کی ہدایت پر مسٹر کیجریوال کو گرفتار کیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد اب مسٹر شاہ کو اپنے عہدے پر برقرار رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے ا س لئے انہیں فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیر داخلہ حکومتوں اور پارٹیوں کو توڑتا ہے، وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کرتا ہے اور اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت کرتا ہے اسے ایک منٹ بھی اپنے عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے۔