100 سے زائد طلباء کو انعامات سے نوازا گیا
ڈمراؤں: رابندر ناتھ ٹیگور کے 162 ویں یوم پیدائش کے موقع پر یوتھ سحر ویلفیئر فاؤنڈیشن، نئی دہلی کے زیر اہتمام تین روزہ جشنِ ٹیگور آج اختتام پذیر ہوا۔ ڈمراؤں کے ایم ایل اے ڈاکٹر اجیت سنگھ کشواہا نے جشنِ ٹیگور کی اختتامی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اختتامی پروگرام کے مہمان خصوصی ایم ایل اے ڈاکٹر اجیت سنگھ کشواہا نے تین دن تک جاری رہنے والے اس ثقافتی پروگرام میں کامیاب طلبہ و طالبات کو ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹس سے نوازا۔ طلباء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کشواہا نے کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور نے ہمیشہ اپنی مادری زبان کی حمایت کی۔ ٹیگور نے بنگالی ادب میں نئی نثر اور شاعری اور مقامی زبان کے استعمال کو متعارف کرایا، اس طرح اسے کلاسیکی ثقافت پر مبنی روایتی شکلوں سے آزاد کیا۔رابندر ناتھ ٹیگور نے ہندوستان میں نظموں کی بہت سی کتابیں لکھیں۔ ٹیگور کی نظموں کا مخطوطہ سب سے پہلے ولیم روتھنسٹین نے پڑھا اور وہ اس کام سے اس قدر متاثر ہوئے کہ انہوں نے ٹیگور کو انگریزی دنیا کے بہت سے ادیبوں، شاعروں، مصوروں اور مفکروں سے متعارف کرایا۔ انہوں نے ہی انڈیا سوسائٹی سے اس کی اشاعت کا انتظام کیا تھا۔ ڈاکٹر کشواہا نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ گیتانجلی کے لیے انھیں 1913 میں ادب کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ ٹیگور ادب کا نوبل انعام حاصل کرنے والے پہلے غیر یورپی شخص تھے۔ ٹیگور کو برطانوی حکومت نے ‘سر’ کے خطاب سے بھی نوازا تھا لیکن 1919 میں جلیانوالہ باغ کے واقعے کے بعد ٹیگور نے یہ اعزاز انگریزوں کو واپس کر دیا۔ ایسا نہیں ہے کہ پہلے لوگ قوم پرست نہیں تھے، وہ لوگ بھی جذبہ حب الوطنی سے بھرے ہوئے تھے، لیکن ہاں یہ ضرور ہے کہ انہوں نے قوم سے اپنی محبت کا اظہار نہیں کیا۔ ٹیگور نے ہمیشہ انسانیت کو قوم پرستی سے بالاتر رکھا۔ گرودیو کہتے تھے کہ جب تک میں زندہ ہوں حب الوطنی کو انسانیت پر جیتنے نہیں دوں گا۔
رابندر ناتھ ٹیگور کے بارے میں بات کرتے ہوئے یوتھ سحر ویلفیئر فاؤنڈیشن کے آرٹ ڈائریکٹر عمار خان نے کہا کہ ٹیگور ہندوستانی ثقافت میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔ ٹیگور نے ہندوستانی ادب، فن، ثقافت اور تہذیب کو مغربی ممالک تک لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹیگور نے مغربی تہذیب اور ہندوستانی ثقافت کے درمیان ایک پل کا کام کیا۔ ٹیگور کو بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ‘گرودیو’ کا خطاب دیا تھا۔جشنِ ٹیگور میں مختلف کیٹگریز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء کو مہمان خصوصینے ٹرافیاں اور سرٹیفکیٹس دیئے۔اس موقع پر موجود لوگوں میں تبریز احسن خان، ذیشان احسن، فیضان احسن، عدنان خان، پرویز خان، رمیش کمار، کندن سنگھ، سنتوش سنگھ، رمان خان، دیپا تمانگ، سونو، جیوتما مشرا، سورج کمار اور ا سکول کے تمام اساتذہ کے ساتھ بچوں کے والدین بھی موجود تھے۔ طارق اختر نے شکریہ ادا کیا۔