محکمہ تعلیم نے جاری کیا نوٹس، گاؤں میں پولیس تعینات،تحقیقات میں پایا گیا کہ اسکول تسلیم کرنے کی شرائط پوری نہیں کرتا
میرٹھ: یوپی کے مظفر نگرمیں واقع اس اسکول کو بند کرنے کی تیاری چل رہی ہے،جیاں غیر مسلم طلبہ کے ذریعہ مسلم کمیونٹی کے ایک بچے کی پٹائی کی گئی تھی۔خبروں کے مطابق یوپی کے محکمہ تعلیم نے اس اسکول کو سیل کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو محکمہ تعلیم کی ٹیم دوبارہ کھبا پور گاؤں کا دورہ کیا اور نیہا پبلک اسکول کی مکمل چھان بین کی۔ ٹیم نے اپنی تحقیقات میں پایا ہے کہ اسکول تسلیم کرنے کی شرائط پوری نہیں کر تا ہے۔ اس کے بعد اسکول چلانے والی ترپتا تیاگی کو نوٹس جاری کرکے اس سے جواب طلب کیا گیا ہے۔ بیسک ایجوکیشن آفیسر کا کہنا ہے کہ تسلی بخش جواب نہ ملنے پراسکول کی منظوری منسوخ کر دی جائے گی۔ اس سے قبل محکمہ تعلیم نے اسکول سے متعلق تمام دستاویزات کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
ذہن نشیں رہے کہ 24 اگست کو نیہا پبلک اسکول کی ڈائریکٹر ترپتا تیاگی نے ایک مسلمان طالب علم کو دوسرے طالب علموں سے پٹوایا تھا اوراطلاع کے مطابق مسلم خواتین پرمنفی تبصرہ بھی کیا تھا۔ اس معاملے میں ملزمہ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
خیال رہت کہ ہفتہ کو بھارتیہ کسان یونین کے صدر چودھری نریش ٹکیت نے متاثرہ بچے کو دوسرے فرقہ کے بچے سے گلے ملوا کر معاملہ سلجھانے کی کوشش کی تھی،لیکن اتوار کو بچے کے والد ارشاد اور دادا حکم علی نے یہ کہتے ہوئے معاہدے سے دستبردار ہو گئے کہ انہوں نے گاؤں کے معاشرے میں باہمی بھائی چارے کے حوالے سے صرف ایک معاہدہ کیا تھا اور بچے کو مارنے کے معاملے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے میں انصاف کیا جائے۔ اس دوران بچے کو میرٹھ میں ایک رشتہ دار کے گھر بھیج دیا گیا ہے۔ ادھرارشاد نے کہا کہ میرا بچہ بہت خوفزدہ ہے۔ وہ ڈپریشن کا شکار ہو گیا ہے۔ تین دن سے وہ میرے ساتھ بیٹھ بیٹھ کر رات گزار رہا ہے۔ میری بھی آنکھ نہیں لگ رہی ہے۔ پورا خاندان پریشان ہے۔ بچے کو میرٹھ میں ایک رشتہ دار کے پاس بھیجا گیا ہے تاکہ اسے ڈاکٹر کو دکھایا جا سکے۔
ارشاد کے والد حکم علی نے دباؤ ڈالنے اور دھمکیاں دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہم پر دباؤ ڈالا گیا لیکن میں نے کہا کہ دباؤ میں نہیں آؤں گا۔ ہمیں دھمکیاں دی گئیں۔ باہر والوں نے میرے گھر آکر دھمکیاں دیں۔ فیصلے کے لیے غیر ضروری دباؤ بنایا گیا۔ لیکن ہم دباؤ میں نہیں جھکیں گے۔ اسی درمیان یہ خبر بھی ملی ہے کہ گاؤں میں متاثرہ خاندان کے گھر اور اسکول کے باہر پولیس فورس تعینات ہے،لیکن ملزمہ پرپولس نے کوئی ایکشن نہیں لیا ہے۔