ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی شکایت کرتے ہوئے کانگریس نے کیا کارروائی کا مطالبہ کیا
ممبئی، 18 اپریل (یو این آئی) کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کے دوران مہاراشٹر کی مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن( ایس ٹی بسوں پر شیوسینا شندے گروپ کے بینر لگانے پر اعتراض کیا ہے اور چیف منسٹر ایکناتھ شندے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس ٹی کی بسوں پر شیو سینا شندے گروپ کے بینر لگا کر شیو سینا نے غیر قانونی تشہیر کر کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے، اس لیے ریاستی کانگریس نے الیکشن کمیشن سے ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے تمام امیدواروں کی امیدواری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مہاراشٹر کانگریس کے چیف ترجمان اتل لونڈے نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ روڈ ویز کی بسوں پر شیو سینا کے بینرز لگانا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن کو خود اس معاملے میں ایکشن لینا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں کیا، اسی لیے اس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابی مہم کے آغاز کے بعد سے حکمراں بی جے پی اور شیو سینا نے بار بار انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے اور کانگریس نے اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں باقاعدہ شکایت بھی درج کرائی ہے۔ اب ایک بار پھر ایسی ہی صورتحال سامنے آئی ہے۔ شیوسینا نے چیف منسٹر شندے کی قیادت میں مہاراشٹر اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں پر بینر لگا کر اور غیر قانونی طور پر شیو سینا کی مہم چلا کر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ ایس ٹی کارپوریشن کے عہدیداروں کا یہ عمل نہ صرف ضابطہ اخلاق کی صریح خلاف ورزی ہے بلکہ انتخابی عمل کی شفافیت اور سالمیت کو بھی مجروح کرتا ہے۔ لونڈے نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایس ٹی کارپوریشن کے اعلیٰ افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔الیکشن کمیشن نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز اور چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کو ایک خط بھیجا ہے کہ انتخابی مہم کے لیے سرکاری اور پبلک سیکٹر کی جائیدادوں کا استعمال ممنوع ہے۔ اس کے بعد بھی ایس ٹی حکام نے شیوسینا کے امیدوار کی انتخابی مہم کے لیے 1000 سے زیادہ بسوں کو غیر قانونی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ شیوسینا ایس ٹی کارپوریشن کی ان بسوں پر بینر لگا کر مہم چلا رہی ہے۔ بینر پر نمایاں طور پر وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کی تصویریں ہیں۔ اس کے ساتھ شیوسینا کے انتخابی نشان کا بھی ذکر ہے۔